اپوزیشن رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جو ہو رہا ہے، اُس پر سنجیدگی سے بیٹھنا چاہیے۔
اسلام آباد میں اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسد قیصر نے کہا کہ ہم اسپیکر سے ملیں گے، انہیں کہیں گے بلوچستان سے متعلق اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ناراض بلوچ بھائیوں کے تحفظات کو دور کرنا چاہیے، اسمبلی کے فلور پر میں نے بلوچستان پر بات کی، حکومت نےدلچسپی نہیں دکھائی۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ اختر مینگل نے مایوس ہوکر قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیا، اگر سیاسی لوگ ایسے مایوس ہوں گے تو اس ایوان کا کوئی فائدہ نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جو ہورہا ہے اس پر سنجیدگی سے بیٹھنا چاہیے، سردار اختر مینگل کا استعفیٰ پارلیمان کے لیے بہت تشویش کی بات ہے۔
اپوزیشن رہنما نے یہ بھی کہا کہ اپنی انا سے باہر نکلیں، جو کچھ بلوچستان میں ہورہا ہے اس پر سنجیدگی سے غور کریں۔ اب ہم پورے ملک میں نکل رہے ہیں، جلسے ہوں گے اور وکلاء سے خطاب ہوں گے۔
اس سے قبل اپوزیشن گرینڈ الائنس کے اجلاس میں محمود خان اچکزئی، عمر ایوب، اسد قیصر، رؤف حسن اور ساجد ترین شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں 8 ستمبر کے اجلاس کی حکمت عملی پر بھی بات کی گئی جبکہ ایوان کی آئندہ کارروائی پر بھی مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن گرینڈ الائنس کا اجلاس شروع ہوتے ہی پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسین روانہ ہوگئے، انہوں نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو بھی نہیں کی۔
اپوزیشن قیادت نے اختر مینگل کو گرینڈ الائنس میں مدعو کیا تھا، اُن کی جگہ بی این پی کے ساجد ترین اجلاس میں شریک ہوئے۔