• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں پرائیویٹ اسکولوں کو غیر قانونی فیس واپس کرنے کی ہدایت

علامتی تصویر۔
علامتی تصویر۔

ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن و رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ، کراچی نے نجی اسکولوں کی جانب سے غیر قانونی فیس وصول کرنے کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے اسکولوں کو غیر قانونی فیس والدین کو واپس کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

اس حوالے سے ایڈیشنل رجسٹرار پروفیسر رفیعہ ملاح نے اسٹینڈرڈ گرامر اسکول (سیکنڈری) سٹی ولاز اسکیم 33 کو انتباہی خط جاری کر دیا ہے۔

جس میں اسکول کے سربراہ کو کہا گیا ہے کہ مانیٹرنگ/انسپکیشن افسران پر مشتمل ٹیم نے اسٹینڈرڈ گرامر اسکول (سیکنڈری) سٹی ولاز اسکیم 33 کا دورہ کیا تو انکشاف ہوا کہ اسکول طلباء سے مختلف مد میں غیر قانونی طور پر درج ذیل فیسیں وصول کر رہا ہے۔

سالانہ چارجز کی مد میں 9800 روپے، لیب فیس کے 1000 روپے اور اسپورٹس فیس کے 1000 روپے شامل ہیں۔

اس کے علاوہ اسکول طلباء سے 9800 روپے ماہانہ ٹیوشن فیس وصول کر رہا تھا جب کہ رجسٹریشن کے وقت اسکول کی منظور شدہ ٹیوشن فیس 5500 اور 6000 روپے تھی۔ 

اسی طرح داخلہ فیس 35,000 روپے رکھی گئی تھی جو "سندھ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) رولز 2005" کے قاعدہ 7(7) کے خلاف ہے کیونکہ انسٹیٹیوٹ داخلہ فیس تین ماہ کی ٹیوشن فیس سے زیادہ نہیں ہوسکتی۔ 

قواعد کے مطابق انسٹیٹیوٹ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ طالب علم سے داخلہ فیس صرف اس ادارے میں اس کے پہلے داخلے کے وقت وصول کی جائے جو اس متعلقہ کلاس کی تین ماہ کی ٹیوشن فیس سے زیادہ نہیں ہوگی جس میں طالب علم کو داخلہ دیا گیا ہے۔

دورے کے موقع پر طلباء کو فراہم کردہ 10 فیصد طلبہ فری شپ کا ریکارڈ ٹیم کے سامنے پیش نہیں کیا گیا، جس کا مطلب ہے کہ بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے قانون 2013 کے باب IV کے سیکشن 10 پر اسکول کی طرف سے عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔ 

جبکہ یہ بھی پتہ چلا کہ اسکول کے احاطے میں طلباء کو کتابیں، اسٹیشنری اور بیگ بیچے جارہے ہیں۔ حالانکہ اسکولوں میں کتابوں، اسٹیشنری اور تھیلوں کی فروخت یا والدین کو یہ اشیاء کسی خاص دکان سے خریدنے پر مجبور کرنا قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

مزید برآں رجسٹریشن اتھارٹی کی منظوری کے بغیر ٹیوشن فیس کے علاوہ کوئی بھی فیس وصول کرنا "سندھ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) رولز 2005" کے رول 7(4) کی صریح خلاف ورزی ہے۔ 

یہاں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسکول کے رجسٹریشن کی تین سال کی مدت کے لیے 21 جون2021 کو تجدید کی گئی تھی، لہٰذا رجسٹریشن کی میعاد 20 جون 2024 کو ختم ہو گئی۔ 

ڈائریکٹوریٹ کے ریکارڈ کے مطابق اسکول نے آج تک اس کی تجدید کے لیے درخواست نہیں دی ہے۔ انتباہی خط میں اسکول کے سربراہ سے کہا گیا ہے کہ سالانہ فیس، لیب فیس، کھیلوں کی فیس اور اضافی ٹیوشن فیسوں کے زمرے میں غیر قانونی طور پر جمع کی گئی رقم واپس کی جائے یا ان رقوم کو طلباء کی مستقبل کی فیسوں میں ایڈجسٹ کیا جائے۔ 

مزید برآں اسکول کو 10 فیصد فری شپ کا ریکارڈ ڈائریکٹوریٹ میں جمع کرانے کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 

جبکہ یہ بھی ہدایت کی گئی کہ اس خط کے موصول ہونے کے سات روز کے اندر اپنی پوزیشن کی وضاحت کی جائے کہ کیوں نہ اسکول کے خلاف قواعد کی خلاف ورزیوں پر کارروائی کی جائے۔

قومی خبریں سے مزید