پشاور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی راہداری ضمانت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
عدالت کے تحریری حکم نامے میں لکھا کہ خالد خورشید گلگت بلتستان کے سابق رکنِ اسمبلی اور وزیرِ اعلیٰ رہ چکے ہیں، درخواست گزار کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج ہیں، درج ایف آئی آر سے متعلق درخواست گزار کو کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔
عدالت کے تحریری حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ درخواست گزار کو 5 اکتوبر تک تمام درج مقدمات میں گرفتار نہ کیا جائے۔
عدالت کے تحریری حکم نامے میں مزید بتایا ہے کہ 10 لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض درخواست گزار کی راہداری ضمانت منظورکی جاتی ہے۔