وفاقی وزیر امیر مقام کا کہنا ہے کہ عوام نے تحریکِ انصاف کے جلسے کو مسترد کر دیا ہے، کل کے جلسے میں غریب صوبے کے وسائل استعمال کیے گئے، جس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
اسلام آباد میں امیر مقام نے وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ یہ انتہائی قابلِ مذمت اور قابلِ افسوس ہے جس طرح جلسے کے لیے غریب صوبے کے سرکاری وسائل استعمال کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کے جلسے میں ریسکیو 1122 سمیت سرکاری گاڑیوں کا بے دریغ استعمال کیا گیا، صوبے کے سرکاری ملازمین کو بھی جلسے کے لیے لایا گیا۔
امیر مقام نے کہا کہ علی امین گنڈا کو جب عدالت نے بلایا تو انہوں نے کہا کہ بیمار ہیں، لیکن جلسے کے لیے علی امین گنڈا پور ٹھیک ہو گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے ساتھ ترقی کا موازنہ کرتے تو بات تھی، جلسے میں جو الفاظ استعمال کیے گئے وہ نفرت پھیلانے کا باعث ہے، دوسروں کے بارے میں ایسے الفاظ کہہ دینا قابلِ مذمت ہے، جوانوں کو بلا کر گالم گلوچ کے لیے تیار کیا گیا، یہ ملک کے لیے ناسور ہیں، اگر یہی چلتا رہا تو نوجوان گمراہ ہوتے رہیں گے۔
امیر مقام کا کہنا ہے کہ کرپشن کے پیسے پر کے پی میں پی ٹی آئی والے آپس میں دست گریباں ہیں، کے پی مسائلستان بن گیا ہے، خیبر پختون خوا میں رشوت کو قانونی حیثیت دے دی گئی ہے، گندم کی خریداری میں کرپشن کی گئی، جس میں 18 ارب روپے کی گندم باہر پھینکنے کے قابل ہے، صوبے میں جنگلات کو بے دردی سے کاٹا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یونیورسٹیوں کی زمینوں کو بیچنے میں بھی یہ کمیشن لیں گے، جلسے کے لیے خیبر پختون خوا کے سرکاری وسائل کے استعمال کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔