پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے پارلیمان کے ایوان بالا میں حقوق گرفتار نظر بند یا زیر حراست تحقیقات بل پیش کردیا۔
سینیٹ اجلاس میں فاروق نائیک نے کہا کہ گرفتار افراد کو وکیل نہیں ملتا، ان سے زبردستی بیان لیا جاتا ہے، تفتیشی افسر وکیل کی موجودگی میں تحقیقات کرے گا۔ گرفتار شخص کی سکت نہیں ہوگی تو حکومت وکیل فراہم کرے گی۔
اس موقع پر حکومت نے وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے آنے تک بل موخر کرنے کی استدعا کی۔
فاروق ایچ نائیک کا بل وزیر قانون کی غیر حاضری کے باعث آئندہ پیر تک کے لیے موخر کردیا گیا ہے۔ دوسری طرف پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز کی جانب سے بل کی حمایت کی گئی۔