سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ اینکر پرسن اور صحافی ارشد شریف کے قتل سے پہلے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو معلوم تھا کہ کچھ بڑا ہونے جارہا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں حامد میر سے بات کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل سے پہلے عمران خان کو معلوم تھا کہ کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے۔
اس حوالے سے فیصل واوڈا نے عمران خان کی ایک آڈیو کلپ پروگرام میں چلوانے کےلیے حامد میر کو بھیجی ہے جس میں عمران خان کا کہنا تھا کہ میں احتجاج کا 30 اکتوبر کو یا پھر اتوار کو اعلان کروں گا۔
آڈیو میں عمران خان بظاہر یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں احتجاج اور اپنے لانگ مارچ کو آپس میں کنفیوز نہیں کرنا، ہم نے بڑی احتیاط سے پلاننگ کی ہوئی ہے، ہمارے پاس اگلے اتوار تک کا وقت ہے، اس کے قریب ایک احتجاج کا اعلان کیا جائے گا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جس اتوار کا ذکر کر رہے ہیں وہ اتوار 23 اکتوبر 2022 کو آیا تھا اور اس اتوار کینیا میں صحافی ارشد شریف کو قتل کر دیا گیا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ علی امین کے بیان کے بعد اب پی ٹی آئی کے پاس راہ فرار نہیں، 9 مئی انھوں نے ہی کیا ہے، یہی مائنڈ سیٹ ہے، اس بیان کے بعد بانی کی زندگی کی ذمے داری علی امین پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اصل میں گنڈاپور پکڑے گئے ہیں فیض کے ساتھ کمیونیکیشن میں، جنرل (ر) فیض کو پتا ہے ان کے وزیراعلیٰ کے دن گنے جا چکے ہیں، وہ اور اس کا بھائی جو کرپشن کر رہے ہیں دنیا کو پتا ہے، الیکشن کمیشن کے پاس ان کے اثاثوں کے معاملے پر نا اہلی بنتی ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ مولانا کے جمہوریت کے پہیے کی طرف آنے سے آپ سیاسی یتیم ہوگئے، مولانا جمہوریت، پاکستان اور اقتدار سب ساتھ چلتے ہیں، میں نے کہا تھا گرفتاری کے بعد بانی پی ٹی آئی اور فیض ایک دوسرے کی اصلیت بتائیں گے، فیض حمید اتنے طاقت ور اس لیے ہوئے کہ وزیراعظم ان کے ساتھ نتھی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ جس دن وہ آدمی پکڑا گیا بانی پی ٹی آئی اور فیض کی جان اس توتے میں اٹکی ہوئی ہے، فیض حمید سب کچھ لکھ کر دیں گے، فیض حمید کو کورٹ مارشل کے ساتھ ساتھ سزا بھی ہوگی، فیض حمید نے میری وزارت کے دوران ایک بندا پکڑ لیا تھا، میں نے فیض حمید کو جا کر کہا تھا سر میرا بندا واپس کردیں، فیض حمید نے کہا کہ اس معاملے سے دور رہو، میں نے فیض حمید سے کہا آپ کے خلاف پریس کانفرنس کروں گا، فیض حمید میری شکل دیکھ رہے تھے کیوں کہ میں وزیراعظم کا لاڈلا تھا، میں نے وزیراعظم کو کہا میں یہ کرنے جا رہا ہوں انہوں نے کہا کیا ہوگیا تمہیں؟
سینیٹر فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ فیض حمید کی فرمائشوں کی وجہ سے میں 2 بار نا اہل ہوا، فیض حمید کو وزیر اعظم کی آشیر باد مل گئی تو انہوں نے سب کو سائیڈ پر کر دیا۔