• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موجودہ حالات میں یہ بل ملک کیلئے خطرناک بات ہو گی: حافظ نعیم الرحمٰن

امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن---فائل فوٹو
امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن---فائل فوٹو 

امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت کو اس معاملے کو نہیں چھیڑنا چاہیے، موجودہ حالات کے تناظر میں یہ بل ملک کے لیے خطرناک بات ہوگی۔

امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جماعتِ اسلامی کی ’حق دو عوام کو تحریک‘ زور و شور سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خبیر پختون خوا اور بلوچستان کے مسائل پر سوال اٹھنا شروع ہو گئے ہیں، امریکا نوازی کے باعث ملک میں بے امنی کے حالات پیدا ہوئے، حکومت کا کام ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس بلائے۔

امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ جمہوری آزادی ہونی چاہیے، جلسہ و احتجاج کی اجازت ہونی چاہیے، علی امین گنڈا پور سنجیدہ ہیں تو وفاق کو آن بورڈ لےکر افغانستان سے بات کریں، لکی مروت یا بنوں میں جرگہ کامیاب ہو سکتا ہے تو ملک میں کہیں بھی بات چیت ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو پوری قوم سے معافی مانگنی چاہیے، انہوں نے صحافیوں کی نہیں قوم کی بے عزتی کی ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ الیکشن سے اعتبار اٹھ گیا، ضمنی انتخاب پر کوئی اعتبار نہیں رہا، اس الیکشن کمیشن کی موجودگی میں کسی بھی الیکشن کی کوئی حیثیت نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ نے بیان دیا کہ ان کے لوگوں کو ڈرایا اور دھمکایا جا رہا ہے، اس پرنوٹس لینا چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ سلمان اکرم راجہ کے بیان پر نوٹس لیا جائے اور انکوائری کرائی جائے۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا تھا کہ آئینی ترمیم کا مقصد منظور نظر جج کو عہدے پر قائم رکھنا ہے۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران سلمان اکرم راجہ نے کہا تھا کہ اگر حکومت نے ہمارے ارکان کو ڈرا دھمکا کر ملایا تو ان کے نمبرز پورے ہوں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک شخص کو ملازمت میں رکھنےکے لیے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے، بشمول چیف جسٹس کسی کو اس ترمیم کو قبول نہیں کرنا چاہیے۔

قومی خبریں سے مزید