وزیراعظم کے مشیر بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی آج کی وضاحت نے ابہام کو بڑھا دیا ہے۔ سپریم کورٹ خود کسی کو پارٹی کا سرٹیفکیٹ نہیں بانٹ سکتی، اب بھی اس بات پر قائم ہوں کہ 41 ممبر آزاد ارکان ہیں۔
ایک انٹرویو میں بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ انتخابات سے متعلق تمام معاملات الیکشن کمیشن کا کام ہے اور کوئی ادارہ دوسرے ادارے کا کام نہیں کر سکتا، انتخابات سے متعلق تمام معاملات الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ کل کابینہ اجلاس میں آئینی ترمیم کا بل پیش کریں گے، اعتماد سے کہتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی آئینی ترمیم پر حکومتی نمبر پورے ہیں، آئینی ترمیم کیلئے دو تہائی اکثریت ہے۔
وزیراعظم کے مشیر نے مولانا فضل الرحمان کے حکومت کے ساتھ ہونے کی تصدیق یا تردید سے گریز کیا اور بتایا کہ کل کابینہ اجلاس میں آئینی ترمیم کا بل پیش کیا جائے گا، ججز کی تعیناتی میں پارلیمانی کمیٹی کا با مقصد کردار ہونا چاہیے۔