پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا وفد مولانا فضل الرحمان سے طویل مشاورتی ملاقات کے بعد روانہ ہوگیا۔
صحافیوں نے مولانا فضل الرحمان کے گھر کے باہر بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب سے ملاقات میں سیاسی پیشرفت سے متعلق سوال کیا۔
صحافی نے استفسار کیا کہ کیا آپ کی جے یو آئی سربراہ ملاقات حتمی ہے؟ اس میں کوئی بریک تھرو ہوا؟
اس پر بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ سیاست میں کچھ بھی حتمی نہیں ہوتا، پر امید ہیں ان شاءاللّٰہ مولانا فضل الرحمان ہمارا ساتھ دیں گے۔
عمر ایوب نے اس موقع پر کہا کہ ہم ہمیشہ کامیاب ہوتے ہیں، اللّٰہ ہمیں اور سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو کامیابی دیں گے۔
اس سے قبل اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی کے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے طویل ملاقات کی، جس میں مجوزہ آئینی ترامیم پر بات ہوئی۔
یاد رہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کےلیے حکومتی اور اپوزیشن وفود نے جے یو آئی سربراہ سے ملاقاتیں کی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان سے پہلے شبلی فراز اور اسد قیصر ملاقات کے لیے پہنچے تھے، بعد میں پی ٹی آئی وفد میں بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور حامد رضا بھی شامل ہوئے۔
پی ٹی آئی وفد جو شام سے اسلام آباد میں واقع مولانا فضل الرحمان کے گھر پر موجود ہیں، انہوں نے جے یو آئی سربراہ کی اقتدار میں نماز مغرب بھی ادا کی۔
دوسری طرف حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کا اعلیٰ سطح کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کا منتظر ہے۔
نواز شریف، شہباز شریف اور اسحاق ڈار پر مشتمل وفد انتظار کر رہا ہے کہ اپوزیشن جماعت کی جے یو آئی سربراہ سے ملاقات ختم ہو تو وہ مجوزہ آئینی ترمیم پر حتمی ملاقات کریں۔