• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نے کسی کے کہنے پر آئینی ترمیم لانے کی کوشش کی،بیرسٹر علی ظفر


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ حکومت نے کسی کے کہنے پر آئینی ترمیم لانے کی کوشش کی، حکومت سے کہا گيا تھا کہ وہ نمبر ارینج کرلیں گے۔

 جیو نیوز کے پروگرام  کیپیٹل ٹاک میں بات کرتے ہوئے ن لیگ کے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اسمبلی میں ان کے 13 نمبر کم ہیں اس لیے ترمیم پیش نہیں کی، 2  ہفتوں بعد دوبارہ آئینی ترامیم لائيں گے۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمیں یقین تھا حکومت کے پاس نمبرز پورے ہیں، ہم بھی تیار تھے اس سے متعلق حکومت سے بحث کریں گے، آئینی ترمیم بہت بڑی چیز ہوتی ہے، 18ویں ترمیم میں ایک سال لگا تھا۔

علی ظفر نے کہا کہ حکومت نے کسی کے کہنے پر فیصلہ کیا سینیٹ سیشن رات میں بلا لیں گے،  ان کو لگا تھا کہ ہم یہ آئینی ترمیم کر لیں گے، مولانا فضل الرحمان نے کہا بہت ساری شقیں مجھے نہیں دکھائی گئیں، حکومت کو مولانا فضل الرحمان کی بات سے ناکامی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ججز کی تعیناتی کے عمل کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ہوسکتا ہے ایک دو آئینی ترمیم صحیح بھی ہوں گی، جس طرح پیکیج آیا، اس پر کھسر پھسر کی گئی، کھچڑی کھائی جا سکتی ہے، یہ ایسی چیز بن گئی جسے کھا بھی نہیں سکتے۔

بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ ان کے اتحادی بھی گھبرا گئے تھے، پیپلز پارٹی والے بھی کئی ترامیم پر کہہ رہے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید