جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی خاتون رہنما شاہدہ اختر علی نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں آئینی عدالتیں بنیں۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں شاہدہ اختر، بیرسٹر علی ظفر اور طارق فضل چوہدری نے شرکت کی۔
جے یو آئی کی خاتون رہنما نے کہا کہ ورکنگ پیپر بھی ہمیں کمیٹی میں نہیں دکھایا گیا، دوبارہ آئینی ترمیم پر سپورٹ کرنے سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم سے متعلق کہا گیا، آج آرہی ہے ،کل آئے گی، کوئی چیز ایسی نہیں تھی کہ جس پر کچھ کہہ سکیں۔
شاہد ہ اختر علی نے مزید کہا کہ ہم نے کوئی ڈرافٹ نہیں دیکھا، صرف زبانی سنا ہے، اگر آپ کو ووٹ چاہیے تو ہمیں ڈرافٹ دیکھنے کےلیے وقت چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آئینی عدالتیں بنیں، تھوڑے وقت میں اتنی زیادہ تبدیلی لائیں گے تو کوئی فائدہ نہیں۔
جے یو آئی کی خاتون رہنما نے یہ بھی کہا کہ ہم نے کوئی مسودہ، کوئی ورکنگ پیپر نہیں دیکھا، ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کا معاملہ بھی تھا۔