وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت کی مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ اب راز نہیں رہا، ہر لیڈر کے پاس ہے، پی ٹی آئی بھی اس پر راضی ہے۔
سیالکوٹ میں جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی بھی آئینی ترامیم پر راضی ہے مگر وہ دسمبر تک کا وقت مانگ رہی ہے، ججز کی تقرری کا سارا معاملہ جوڈیشری کے پاس ہے، ایک ایک چیمبر سے 5، 5 وکیل جج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ اب راز نہیں رہا، یہ پبلک ڈاکومنٹ ہے کوئی سیکریٹ نہیں، آئینی ترمیم کا مقصد احتساب ہی نہیں بلکہ اداروں میں طاقت کا توازن ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہر لیڈر کے پاس ہے، بانی پی ٹی آئی نے اتنی وارداتیں کی ہیں کہ ان کےلیے آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ بانی صرف آئینی ترمیم نہیں بلکہ پاکستان کی ہر چیز کو اپنے ساتھ نتھی کرنا چاہتے ہیں، وہ خود کو ہر چیز کا محور سمجھتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے 4 سال جو گل کھلائے ہیں، ان پر نظر دوڑائیں۔
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کو بغاوت کرنے کی کوشش کی، اس سانحہ میں فوج کے ادارے میں بھی لوگ موجود تھے، جو جنرل فیض کے ساتھ تھے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جب سے قید ہیں تب سے 4 ہزار مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کروں گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست دانوں کا احتساب ہوتا ہے مقدمے بھی بنتے ہیں اور تنخواہ صرف 2 لاکھ روپے ہے۔ ججز کو بھاری تنخواہیں بھی ملتی ہیں اور مراعات بھی، پھر بھی 27 لاکھ کیسز عدالتوں میں پڑے ہیں۔