ڈیرہ اسماعیل خان کی رہائشی ہندو لڑکی مختلف بیماریوں کی شکار ہے۔ بیمار بیٹی کےلیے خاکروب باپ انسانی بنیادوں پر علاج کی اپیل کر رہا ہے۔
گیارہ سالہ ہندو بچی آرتی کا والد گھر میں داخل ہوتا ہے تو پوچھتا ہے آرتی کیسی ہو؟ جواب میں اسے بیٹی کی صرف چیخیں سنائی دیتی ہیں۔
شاہد مسیح سیتا سے شادی کے بعد اب ہندو مذہب اپنا چکا ہے، وہ واٹر اینڈ سینٹیشن کمپنی میں خاکروب ہے جہاں کئی کئی ماہ تنخواہیں بند ہونا معمول ہے۔
ایسے میں آرتی دل میں سوراخ، گردوں اور کمر میں سوزش کے مرض میں مبتلا ہے اور گھر میں اب بےبسی و لاچاری کے سوا کچھ نہیں بچا، سب بک بکا گیا۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ کی سہولت موجود ہے لیکن معلوم نہیں کیوں آرتی کے والدین پشاور میں علاج سے مطمئن نہیں وہ آرتی کا علاج ملتان سے کروانا چاہتے ہیں۔
یہ اقلیتی فیملی سوشل میڈیا پر عوامی امداد پر آرتی کے علاج کےلیے ایک مرتبہ ملتان جا چکی ہے، لیکن اب وہ دوبارہ بیمار ہے۔