سندھ ہائی کورٹ میں 17 سال کی لڑکی سمیت 10 سے زائد لاپۃ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
متعدد لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ عدالت پیش نہ ہو سکے۔
عدالت نے جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے لڑکی سمیت دیگر شہریوں کی بازیابی کے لیے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے درخواستوں کی مزید سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 20 ستمبر کو بھی جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو طویل عرصے سے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی گئی تھی۔
سماعت کے دوران بھی سندھ ہائی کورٹ نے طویل عرصے سے لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کی درخواستوں پر شہریوں کو بازیاب کرانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے جے آئی ٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے اپنے ریمارکس کہا تھا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے مارڈرن ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے۔