امریکا کے شہر ہیمٹریمک کے میئر عامر غالب نے صدارتی انتخابات میں ریپلکن کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کردی۔
ریاست مشیگن کا شہر ہیمٹریمک مکمل مسلم حکومت والا واحد امریکی شہر ہے، ہیمٹریمک کے میئر عامر غالب نے کہا کہ اختلاف رائے کے باوجود ریپبلکن امیدوار ڈونلڈٹرمپ درست انتخاب ہیں۔
خیال رہے کہ ہیمٹریمک شہر کی آبادی تقریباً 28 ہزار افراد پر مشتمل ہے، 2021 میں آل مسلم سٹی کونسل اور مسلمان میئر کے انتخاب کے بعد پہلا مکمل مسلم حکومت والا واحد امریکی شہر بن گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن سے 17 سال کی عمر میں امریکا آنے والے عامر غالب نے اپنی حمایت کا اعلان اس وقت کیا جب وہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک ہفتہ قبل مشیگن کے شہر فلنٹ میں ملاقات کر چکے تھے۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کی ٹرمپ کے ساتھ عرب اور مسلمان امریکیوں کے مسائل پر بات چیت ہوئی تھی اور ٹرمپ نے ان سے اپنی حمایت کی درخواست کی تھی۔
تاہم عامر غالب نے گزشتہ روز اپنے بیان میں صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ ایک "اصولی شخص" ہیں اور "صحیح انتخاب" ہیں، اگرچہ کچھ مسائل پر ان کے اختلافات ہیں۔
اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں غالب کا کہنا تھا کہ "ڈونلڈ ٹرمپ اور میں ہر چیز پر متفق نہیں ہیں، لیکن میں جانتا ہوں کہ وہ ایک اصولی انسان ہیں۔
ہیمٹریمک کے میئر نے کہا کہ اگرچہ حالات بہتر نظر آ رہے ہیں، وہ الیکشن جیت سکتے ہیں یا نہیں اور ریاست ہائے متحدہ کے 47ویں صدر بن سکتے ہیں، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ وہ اس نازک وقت کے لیے صحیح انتخاب ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں اپنے فیصلے پر کوئی پچھتاوا نہیں رکھوں گا، چاہے نتیجہ کچھ بھی ہو اور میں نتائج کا سامنا کرنے کےلیے تیار ہوں۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے غالب کی حمایت کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم، "ٹرتھ سوشل" پر بھی شیئر کیا۔
یاد رہے کہ مشیگن ان 7 اہم ریاستوں میں شامل ہے جن کے نتائج نومبر کے مقابلے کا فیصلہ کریں گے، جس میں ٹرمپ کا مقابلہ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار، نائب صدر کملا ہیرس سے ہوگا۔
رائے عامہ کے سروے میں بتایا گیا ہے کہ قومی سطح پر اور اہم ریاستوں میں ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔
تازہ ترین سروے کے مطابق، مشیگن میں ہیرس 50 فیصد حمایت کے ساتھ آگے ہیں جبکہ ٹرمپ کو 47 فیصد کی حمایت حاصل ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کے انتخابات میں مشیگن جیتا تھا، جس میں وہ ہیلری کلنٹن کے خلاف کامیاب ہوئے اور 1988 کے بعد ریاست میں کامیابی حاصل کرنے والے پہلے ریپبلکن بنے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے 2020 کے انتخابات میں ٹرمپ کو شکست دے کر مشیگن میں دوبارہ ڈیموکریٹس کی حکومت بحال کی، جس میں ان کی کامیابی کا فرق تقریباً 150,000 ووٹوں کا تھا۔
دوسری جانب غزہ کی جنگ میں اسرائیل کی حمایت پر بائیڈن انتظامیہ کے خلاف مسلمان امریکیوں کی ناراضگی ڈیموکریٹس کےلیے ایک سنگین مسئلہ بن گئی ہے، خاص طور پر اہم ریاستوں میں جن کا فیصلہ معمولی فرق سے ہوسکتا ہے۔
اگست میں "کونسل آن امریکن۔اسلامک ریلیشنز" کے ایک سروے میں مشیگن کے صرف 12 فیصد مسلمان ووٹرز نے ہیرس کی حمایت کا اظہار کیا تھا، جبکہ 18 فیصد نے ٹرمپ کی حمایت کی اور 40 فیصد نے گرین پارٹی کی جِل اسٹائن کی حمایت کی۔