صوبۂ خیبر پختون خوا کی حکومت کی جانب سے بجلی سے متعلق شروع کیے گئے 17 میں سے 7 پراجیکٹس مکمل ہو گئے ہیں۔
یہ بات مشیرِ خزانہ خیبر پختون خوا مزمل اسلم نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کے دوران بتائی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے بجلی ٹرانسمیشن لائن اور ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مشیرِ خزانہ کے مطابق 2028ء تک کے پی کی اپنی بجلی تقریباً 800 میگاواٹ ہو جائے گی، ٹرانسمیشن لائن پرکام جاری ہے، ہمیں ریگولیٹری اتھارٹی بھی چاہیے ہو گی، ٹرانسمیشن لائن میں سرمایہ کاری کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو دعوت دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ نے ریگولیٹری اتھارٹی بنالی ہے تاہم اس پر کام شروع نہیں کیا، خیبر پختون خوا ملک کی سب سے سستی بجلی بناتا ہے، کے پی کے عوام کہتے ہیں کہ انہیں بجلی مہنگی ملتی ہے، انہیں سستی بجلی بنانے کی سزا کیوں مل رہی ہے؟
مشیرِ خزانہ کے پی کے مزمل اسلم نے یہ بھی کہا ہے کہ بجلی کی قیمت 70 روپے فی یونٹ ہو گئی جبکہ ہم 7 روپے فی یونٹ بجلی بناتے ہیں، صنعت کاروں کو سستی بجلی فراہم کریں گے۔