پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا ہے کہ جو بھی سینئر ترین جج ہے اسے چیف جسٹس بنایا جائے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا کہ ہم کبھی مسئلے کو ثبوت کے حساب سے نہیں دیکھتے۔
انہوں نے کہا کہ مطالعہ کرنے سے پتہ چلے گا کہ مسئلہ کیا ہے، ہم پہلے آپشن کو نہیں دیکھتے، دوسرے کی طرف جارہے ہیں۔ جو بھی سینئر ترین جج ہے اسے چیف جسٹس بنایا جائے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جب ہزاروں مقدمات زیرالتوا ہوں گے تو عوام کو انصاف کیسے ملے گا؟ ہر سیاسی جماعت اس بات سے اتفاق کرتی ہے کہ یہ مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک عدل کا ادارہ اہم ہے، کیا لوگوں کو سستا اور فوری انصاف ملا؟ جب سب کو اس بات کا ادراک ہے تو مسئلہ کی وجہ کیا ہے؟
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سیاسی نوعیت کے کیسز فوقیت لے جاتے ہیں۔ مسئلے کا حل آخر میں سیاستدانوں کو ہی کرنا ہے۔ شخصیات سے باہر نکل کر ملک کا سوچنا چاہیے۔
مسلم لیگ (ن) کے طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ایسا وزیراعلیٰ ہے جس کے پاس بیان بازی کے علاوہ کچھ نہیں۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جو ذمہ داری ہے وہ اسے ادا کریں۔