خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے پولیس اسٹیشن کے اندر دھماکے کے نتیجے میں راہگیر بچے سمیت 2 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔
دھماکے سے متعلق سینٹرل پولیس آفس کو موصول ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھماکا پولیس اسٹیشن کی پہلی منزل کے مال خانے کے کمرے میں دھماکا ہوا۔
اس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ دھماکا شارٹ سرکٹ کے باعث ہوا۔ دھماکے کے بعد پولیس اسٹیشن میں آگ لگ گئی جس پر قابو پالیا گیا ہے۔
ڈی پی او صوابی ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ پولیس اسٹیشن دھماکے میں زخمی ہونے والا راہگیر بچہ اور ایک شخص دوران علاج دم توڑ گیا، جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ 30 سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
ایم ایس ڈی ایچ کیو صوابی ڈاکٹر آصف کے مطابق 26 زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال لایا گیا۔
دوسری جانب ترجمان باچا خان میڈیکل کمپلیکس رحم خان نے بتایا کہ 8 زخمیوں کو بی ایم سی لایا گیا۔
ڈی پی او ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت معلوم کی جارہی ہے۔
ادھر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری کو فوری صوابی پولیس اسٹیشن پہنچنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کر کے رپورٹ پیش کی جائے جبکہ زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔