پاکستان تحریکِ انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں فسطائی ہتھکنڈے استعمال کیے گئے۔
شیخ وقاص اکرم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا اور ان کے ساتھ آنے والے ورکرز کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا، راولپنڈی کے عوام اور صحافیوں کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔
اُنہوں نے کہا کہ آئین کے تحت احتجاج کرنا، ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں جانا ہمارا حق ہے لیکن ہمیں این اوسی نہیں دیا جاتا، آئین کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں، لوگوں کو گھروں سے اٹھایا جارہا ہے۔
سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ 9 مئی کا بار بار نام لیا جاتا ہے اور ہم بار بار کہتے ہیں کہ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تاکہ اس معاملے کو جلد از جلد حل کیا جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ دُودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے، ہم ملک دشمن نہیں ہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ آنسو گیس شیل سے 2 ہزار لوگ زخمی ہوئے، اسٹینڈ گرنیڈ اور ربڑ بلٹس سے 500 لوگ زخمی ہوئے، 4 افراد شدید زخمی ہوئے جن میں سے 2 کو مردان میڈیکل کمپلیکس شفٹ کیا گیا، 2 افراد لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیے گئے اور ابھی 1 ورکر کی حالت تشویش ناک ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر 100 افراد کو اٹھایا گیا اور ان کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا، 500 سے 600 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، شرم ناک بات یہ ہے کہ 80 سالہ بزرگ خاتون کو بھی اٹھایا گیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، ایک بزرگ عورت سے ان کو کیا خطرہ تھا؟ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو یہ بزرگ خاتون نہیں نظر آتیں؟
سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نہتے لوگوں پر گولیاں برسائی گئیں لیکن آپ جو مرضی کر لیں یہ تحریک جاری رہے گی۔