مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف نے کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا قافلہ اپنی منزل کی طرف دوبارہ روانہ ہو گیا ہے۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مزید رکاوٹیں نہ ہوں تو وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور ایک گھنٹے میں ڈی چوک پہنچ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں، اسلام آباد پر یلغار کرنے نہیں جا رہے، پولیس راستوں میں ہمارے لیے رکاوٹیں کھڑی نہ کرے، پولیس، فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا احترام کرتے ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ہم اپنے آئینی اور قانونی حق کے لیے نکلے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سے درخواست ہے کہ عوام سے نہ ٹکرائیں، بانی پی ٹی آئی کی کال پر واپس ہوں گے اور کوئی آپشن نہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور کارکنوں نے رات برہان انٹر چینج قریب کھلے آسمان تلے گزاری، رات بھر علی امین اور قافلے کے شرکاء کنٹینرز ہٹانے میں مصروف رہیں۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا کا مزید کہنا ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک کی معطلی کے باعث رابطوں میں مشکلات ہیں،ہم رابطوں کے لیے متبادل ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے امن مارچ کو روکنے کے لیے سیکڑوں کنٹینرز رکھے ہیں۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی نے احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔
اس حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے گرد و نواح میں فوج کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو گیا ہے، پاک فوج کے دستوں نے ڈی چوک کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے۔
وزارتِ داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے تھے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی مناسبت سے 5 اکتوبر سے 17 اکتوبر تک اسلام آباد میں فوج تعینات رہے گی۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے رات گئے ڈی چوک اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔