اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا نظام چارٹر کے اصولوں پر عمل سے مضبوط ہوسکتا ہے۔
لائیک مائنڈڈ گروپ کا موقف ہے کہ یو این نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، گروپ کا موقف ہے 2030 ایجنڈے پر عمل درآمد تیز کرنے کے لیے مذاکراتی عمل ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ گروپ نے یو این چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کو امن وسلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا، جغرافیائی سیاسی کشیدگی، حل طلب تنازعات کو عالمی امن وسلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا۔
2030 ایجنڈے کو تیز کرنے کے لیے ماضی کے معاہدوں پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے، پچھلے معاہدوں میں تبدیلی قابل قبول نہیں، گروپ نے پیرس معاہدے کے مطابق ماحولیاتی مالیات کے اضافی پہلو کو کمزور کرنے پر اظہار تشویش کیا۔
منیر اکرم نے کہا کہ گروپ نے زور دیا کہ تمام پائیدار ترقیاتی اہداف یکساں اہمیت کے حامل ہونے چاہئیں، ایل ایم جی نے بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اصلاحات پر زور دیا۔ اسی طرح قرضوں کے بحران کے حل، تجارت وٹیکس مسائل پر فوری توجہ دینے پر زور دیا گیا۔
سلامتی کونسل میں اصلاحات پر زور دیتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ طاقتور ممالک کی حکمت عملی کے مقابلے سے بچتے ہوئے اصلاحات ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخی ناانصافیوں کو دور کیا جانا چاہیے، اقوام متحدہ سے توقع ہے وہ مالی، تجارتی اور ٹیکس اصلاحات سے متعلق مرکزی کردار ادا کرے گا۔