حکمران اتحاد اور اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی میں مذاکرات کا بریک تھرو آج ہونے جارہا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے چیمبر میں صبح بیٹھک لگے گی۔
حکومت و پی ٹی آئی میں مذاکرات میں ڈیڈ لاک ختم ہوگیا، وزیراعظم شہباز شریف نے اپوزیشن سے مذاکرات پر امید باندھ لی ہے کہ ’بات چیت میں ملکی سلامتی اور قومی مفاد کو مقدم رکھا جائے گا۔‘
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، سینیٹر عرفان صدیقی، وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثناءاللّٰہ، پی پی پی کے راجا پرویز اشرف، نوید قمر، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی، آئی پی پی کے علیم خان اور ق لیگ کے چوہدری سالک حکومتی اتحاد کی نمائندگی کریں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی طرف سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجا، اسد قیصر مذاکراتی عمل کا حصہ ہوں گے۔
پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت چاہتے ہیں کہ سول نافرمانی کی تحریک موخر کردی جائے جبکہ عمر ایوب، شوکت یوسفزئی اور شیخ وقاص اکرم کا موقف ہے کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی ہی کرسکتے ہیں۔
مذاکراتی عمل شروع ہونے سے بڑی خبر یہ سامنے آئی ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف درج 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں محفوظ فیصلہ پیر کو نہیں سنایا جائے گا، یہ فیصلہ کم از کم ایک ماہ کےلیے ٹل گیا ہے۔
اس حوالے سے مشیر قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے مذاکراتی عمل کی آڑ میں پی ٹی آئی سے ڈیل یا ڈھیل دیے جانے کے تاثر کی تردید کردی۔
ان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے ایجنڈے میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی شامل ہی نہیں ہوگی۔
ادھر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپوزیشن سے مذاکرات کےلیے وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی کا خیر مقدم کیا اور دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کو ملاقات کی دعوت دے دی۔
دونوں کمیٹیوں کا پہلا اجلاس اسپیکر چیمبر میں پیر کو دن ساڑھے 11 بجے ہوگا۔
ایاز صادق کا کہنا ہے کہ نیک نیتی سے حکومت اور اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی، بات چیت اور مکالمے سے ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے۔