اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سپریم کورٹ کے باہر تحریکِ انصاف کے وکلاء کے احتجاج کے کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل مصطفین کاظمی کی ضمانت منظور کر لی۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔
عدالت نے مصطفین کاظمی کی ضمانت 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی ہے۔
دورانِ سماعت پراسیکیوٹر راجہ نوید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مصطفین کاظمی نے عدلیہ کے خلاف نعرے لگائے، عدلیہ ملک کا ایک مقدس ادارہ ہے، تحریکِ انصاف کے کارکنان نے اداروں پر حملہ آور ہونے کی عادت بنا لی ہے، مصطفین کاظمی و دیگر کئی پی ٹی آئی کارکنان اور رہنماؤں نے عوام کو اداروں کے خلاف اکسایا۔
وکلائے صفائی نے مصطفین کاظمی کی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مصطفین کاظمی کی طبی صورتِ حال اچھی نہیں ہے۔
وکیلِ صفائی نے کہا کہ احتجاج کے وقت مصطفین کاظمی کمرۂ عدالت میں تھے، انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج میں حصہ لیا ہی نہیں۔
واضح رہے کہ مصطفین کاظمی کو گزشتہ روز عدالت نے جوڈیشل کر دیا تھا۔