ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) آئندہ 3 سال میں پاکستان کو 6 ارب ڈالرز کی امداد دے گا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی نے بریفنگ دی اور بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نئی حکمت عملی بنا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممبر ممالک میں علم اورٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائےگا، پاکستان کو 3 سال میں 6 ارب ڈالر امداد دیں گے۔
کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو سالانہ 2 ارب ڈالر کی امداد دیں گے، 6 ارب میں سے 2 اعشاریہ 8 ارب ڈالرز کی امداد نرم شرائط پر ہوگی۔
انکا کہنا تھا کہ سندھ میں سیلاب متاثرین کے مکانات کیلئے 40 کروڑ ڈالر دیے، توانائی، زراعت، آبپاشی کے منصوبوں کیلئے امداد دی ہے۔
اے ڈی بی کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی، اکنامک مینجمنٹ بہتر بنانے میں مدد دیں گے، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی بڑھانے میں مدد دیں گے۔
اس موقع پر سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے استفسار کیا کہ کیا اے ڈی بی نے پشاور بی آر ٹی کو فنانسنگ کی؟ کیا نیب نے اس منصوبے کی تحقیقات کیں؟
اے ڈی بی کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم سے کسی نے تحقیقات کےلیے رابطہ نہیں کیا نہ ہمیں تحقیقات کا علم ہے، ہماری تحقیقات آزادانہ انداز میں ہوتی ہیں، جس کا مقامی دفتر کو علم نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ تمام معاملات ہیڈ آفس کو فراہم کردیتے ہیں وہ تحقیقات کراتے ہیں، ہیڈ آفس کی تحقیقات کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں۔