بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شکیب الحسن نے خاموشی توڑ ڈالی اور معافی مانگ لی۔
شکیب الحسن نے آخری ٹیسٹ میچ میں ہوم گراؤنڈ میں سپورٹ کرنے کی اپیل کر دی۔
سوشل میڈیا پیغام میں شکیب الحسن نے طالب علموں کے احتجاج کے دوران خاموشی پر معافی مانگی۔
شکیب الحسن کا کہنا ہے کہ میری خاموشی پر جنہیں دکھ پہنچا ہے میں خلوص دل سے معافی مانگتا ہوں، میں اپنے فینز کی حاضری کے دوران کھیل کو خیر باد کہنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک کے دوران جن طالب علموں نے قربانیاں دیں انہیں بڑے احترام سے دیکھتا ہوں، تحریک کے دوران جو شہید ہوئے یا زخمی ہوئے وہ بھی میرے لیے قابلِ احترام ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ میں ان فیملیز کے دکھ درد میں برابر کا شریک ہوں، میری خاموشی سے جن کو دکھ ہوا معافی مانگتا ہوں، میں آپ سب کے احساسات کو عزت دیتا ہوں اور خلوص دل سے معافی مانگتا ہوں، میں بھی آپ کی جگہ ہوتا تو اپ سیٹ ہوتا۔
شکیب الحسن نے یہ بھی کہا کہ میں آخری میچ کھیل رہا ہوں، میں آپ سب کے ساتھ مل کر گڈ بائے کہنا چاہتا ہوں، الوداع کے موقع پر میں اپنے فینز کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ شکیب الحسن نے بنگلا دیش میں جولائی میں ہونے والے احتجاج کے دوران خاموشی اختیار کی تھی، وہ عوامی لیگ کے دورِ حکومت میں ممبرِ پارلیمنٹ تھے۔
شکیب الحسن احتجاج کے دوران کینیڈا میں لیگ کھیل رہے تھے جس کے بعد امریکا چلے گئے تھے، انہوں نے پاکستان اور بھارت میں سیریز کے لیے جوائن کیا تھا۔
وہ ایک قتل کے مقدمے میں بھی نامزد ہیں اور تاحال اپنے ملک واپس نہیں گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اگست کے آغاز میں شکیب الحسن ایک فین سے الجھ پڑے تھے جس نے ملکی حالات پر خاموش رہنے کا پوچھا تھا۔
گزشتہ ماہ شکیب الحسن نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا اور جنوبی افریقا کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر آخری ٹیسٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
جنوبی افریقا اور بنگلا دیش کے درمیان ٹیسٹ میچ 21 اکتوبر سے ڈھاکا میں شروع ہو گا۔