وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے اپنے فیک ویڈیو کیس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں وزیر ہوں، میرے پاس وسائل ہیں لیکن میں انتقام نہیں لینا چاہتی۔
عظمیٰ بخاری نے لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنا کیس نہیں لڑ رہی خواتین کے حقوق کے لیے کوشش کر رہی ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے کچھ بہتر کام کیا جس پر چیف جسٹس نے تعریف بھی کی۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے پروپیگنڈا سیل سے لوگوں کی توہین کرتی ہے، میرے کیس کی ملزمہ کے شوہر کی موبائل فون کی فرنچائز ہے اور ابھی تک اس خاتون کے نام پر 500 سمز جاری ہو چُکی ہیں، ان سمز پر لوگوں کو بلیک میل کیا جاتا ہے اور ان کے ساتھ بد تمیزی کی جاتی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہماری سوچ سے بھی زیادہ خطرناک اور ظالم ہیں لیکن عدالت میں کھڑے ہو کر معصوم اور مظلوم بن جاتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ نہ ہمارے پاس فیک اکاؤنٹس ہیں اور نہ ہم بنانا چاہتے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے کیلئے قوانین و ضوابط تیار کرنے ہوں گے، یہ 500 سمز خدمتِ خلق کے لیے نہیں فساد اور بغاوت کے لیے نکالی گئی ہیں، یہ لوگ اسرائیل کے خلاف کبھی بھی نہیں جا سکتے کیونکہ ان کے بچے اسرائیل کے پیسے پر پل رہے ہیں۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے یہ بھی کہا کہ مریم نواز نے کسانوں کو نہیں بلکہ کسانوں کی شکل میں موجود مافیا کو ٹارگٹ کیا ہے، کسانوں میں بھی ایسا مافیا بیٹھا ہے جس سے ہمیں نمٹنا ہے۔