وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ بچیوں سے زیادتی کے الزامات لگا کر لاہور کو فساد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ لوگ اب بچیوں سے زیادتی کے الزامات لگا رہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ کیا۔
اس دوران رکن اسمبلی کرنل ریٹائرڈ شعیب اور عظمیٰ بخاری کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ارکان ایسا نہ کریں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ میں بھی ایک بیٹی کی ماں ہوں، براہِ مہربانی بچوں پر سیاست نہ کریں، اس باپ سے ملیں جس کی بیٹی کو آپ بدنام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسپتالوں کا ریکارڈ چیک کیا ہے، والدین نے کہا کہ بچی سے زیادتی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دیے گئے نام کی 3 بچیوں کے گھر جا کر معلوم کرایا۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ منصوبے کے تحت لاہور کو فساد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، وزیرِ اعلیٰ مریم نواز نے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ بچیوں پر رحم کریں ان کو اپنی سیاست کا نشانہ نہ بنائیں، یہ سیاسی گدھ ہیں ان کو لاشیں چاہئیں، میں نے ان کو سیاسی گدھ کہا تو انہیں برا لگا ویسے ہیں تو یہ یہی، جناب اسپیکر میری جذباتی تقریر ان کو بری لگ رہی ہے۔