خورشید شاہ کی صدارت ہونے والا خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل ساڑھے 12 بجے دوبارہ ہو گا۔
اجلاس میں آئینی ترامیم پر 6 جماعتوں کے مسودے کو حتمی شکل دی گئی۔
وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ، شیری رحمٰن اور اے این پی کے ایمل ولی اجلاس میں شریک تھے۔
ان کے علاوہ پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور ایم کیو ایم فاروق ستار بھی اجلاس میں موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے اب تک اپنا مسودہ پیش نہیں کیا۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا مسودہ دو دن تک مکمل ہو جائے گا۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ آئینی کمیٹی میں موجود پی ٹی آئی کے لوگ بے بس ہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں ہے، ہم نے بار بار پی ٹی آئی سے مجوزہ ڈرافٹ مانگا لیکن انہوں نے ابھی تک ترامیم نہیں دیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے ارکان پارلیمنٹ کے اغواء سے آگاہ کیا، اسپیکر کے سامنے معاملہ رکھا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اسپیکر اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ لاہور اور راولپنڈی میں ہونے والے طلباء کے احتجاج میں پی ٹی آئی کا ہاتھ ہے۔
عرفان صدیقی اور شیری رحمٰن آئینی ترمیم پر کمیٹی کے اجلاس سے باہر آگئے۔
باہر آ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ کمیٹی میں مسودے پر بات ہو رہی ہے، کافی حد تک کام ہو گیا صرف پھونک مارنی ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ پی ٹی آئی کی آج جے یو آئی سے ملاقات ہو گی، جے یو آئی اور پیپلز پارٹی میں اتفاق ہو چکا ہے۔
اس سے قبل قومی اسممبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے اجلاس سے باہر آئے تھے۔
باہر آ کر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کمیٹی کے سامنے آج حقائق رکھے ہیں۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما زین قریشی کی اہلیہ کو اغواء کیا گیا تھا، داؤد شاہ اور کئی ایم این ایز اور ان کے اہلِ خانہ کو بھی اغواء کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے گھر بھی ریڈ ہوا ہے، ان کو بتایا یہ جے یو آئی کے ممبران کو بھی دھمکیاں دے رہے ہیں،اعظم نذیر تارڑ سے پوچھا ہے کیا یہ حکومت ہے اور جمہوریت ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا ہے کہ اے این پی نے خیبر پختون خوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم پیش کی جو بالکل نہیں ہونی چاہیے، پی ٹی آئی کی ٹیم اندر بیٹھی ہوئی ہے وہ مسودے پر بات کر رہی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ جے یو آئی نے اب تک حکومتی مسودے پر آمادگی ظاہر نہیں کی وہ ہمارے ساتھ ہیں۔
عمر ایوب نے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت بات کرنا قبل از وقت ہے، مولانا فضل الرحمٰن آئیں گے تو بات ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی والوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ہمارے لوگوں کو نقد رقم کی آفر ہو رہی ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج اچھی اور مثبت خبروں کا دن ہے، توقع ہے کہ آج یہ کام ہو جائے گا۔
ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے عدالتی اصلاحات میں تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو بہتر بنانے کا ایجنڈا ہے، ایم کیو ایم اس مسودے کے حق میں ہے۔
فاروق ستار کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کو بچانے کے لیے ہے، یہ ڈائیلاگ ملک کے حق میں ہے۔