چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلام آباد سے واپس آؤں گا تو آئینی بینچ یا آئینی عدالت بناکر آؤں گا، بینچ کا نام دیں یا کوئی اور نام دیں، آئینی عدالت بنانا پڑے گی۔
حیدرآباد میں سانحہ 18 اکتوبر کے شہداء کی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب میں کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کا منشور تھا کہ وفاقی آئینی عدالت بنانی تھی، اس وفاقی عدالت نے آئین کا تحفظ کرنا تھا، اس وفاقی عدالت میں تمام صوبوں کی برابر نمائندگی ہونا تھی، آئین سازی میں تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے جو کام کیا تاریخ انہیں یاد رکھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے کارکن، تنظیم اور سب سے بڑھ کر حیدرآباد کے عوام کا شکر گزار ہوں، جنہوں نے آج کے جلسے کو تاریخی بنادیا ہے۔
پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ ہم آج 18 اکتوبر 2007 کو یاد کررہے ہیں جب شہید بی بی پاکستان واپس آئیں تھیں، وہ ایک مشن، نظریے اور منشور کے ساتھ واپس آئیں تھیں۔
انہوں نے کہا کہ شہید بی بی چاہتی تھیں کہ پاکستان کےعوام کو روٹی کپڑا اور مکان ملے، وہ آمریت کے خاتمے کے منشور پر مبنی مہم چلارہی تھیں، وہ 1973 کے آئین کی بحالی چاہتی تھی۔