وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جے یو آئی کی سود سے متعلق تجویز کو آئینی ترمیم میں شامل کیا گیا ہے، یکم جنوری 2028 سے سودی نظام کا خاتمہ ہوجائے گا۔ سپریم کورٹ نے بھی سود کے خاتمے سے متعلق آبزرویشن دی تھی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس ہوں گے۔ 4 سینئر ترین ججز جوڈیشل کمیشن کا حصہ ہوں گے، بینچ کی تشکیل کا اختیار بھی جوڈیشل کمیشن کے پاس ہوگا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کی تقرری اس پیکج کا حصہ ہے، صوبائی جوڈیشل کمیشن کی شکل وہی رہے گی، نئی چیز جو شامل کی وہ پرفارمنس ای ویلیو ایشن ہے، ترمیم میں ہائی کورٹس کے ججز کی کارکردگی جانچنے کا معاملہ شامل ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ بینچ کی تشکیل کا اختیار بھی جوڈیشل کمیشن کے پاس ہوگا، چیف جسٹس کی مدت تین سال مقرر کی گئی ہے، غیر مسلم ممبر کو بھی جوڈیشل کمیشن کا حصہ بنایا جائے گا۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ آج پارلیمان کی بالادستی کے حوالے سے تاریخی دن ہے، آئینی پیکیج انصاف کی فوری فراہمی سے متعلق اہم قدم ہے، آئینی ترمیم سے متعلق عجلت کا مظاہرہ نہیں کیا گیا، آئینی پیکج انصاف کی فوری فراہمی سے متعلق اہم قدم ہے۔