• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججوں کے تقرر میں پارلیمان کا کردار عدلیہ پر حملہ کیسے ہوگیا؟ سینیٹر شیری رحمان


شیری رحمان: فوٹو سینیٹ
شیری رحمان: فوٹو سینیٹ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ججوں کے تقرر میں پارلیمان کا کردار عدلیہ پر حملہ کیسے ہوگیا؟ دنیا میں کس ملک میں ججوں کے تقرر کا فیصلہ جج کرتے ہیں؟

سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ بتائیں کہ اس بل میں کون سا ناگ ہے؟ ہم کالے کا سفید ناگ کے آگے بین نہیں بجاتے، اگر کالا ناگ تھا تو ختم کیا گیا۔

شیری رحمان نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے 10 اجلاس ہوئے، اپوزیشن نے کوئی نکات پیش نہیں کیے۔ اٹھارویں ترمیم سے وفاق کو بچانے کا ایک پورا ڈھانچہ پیش کیا، جو ہم کرنے جارہے ہیں یہ کوئی حملہ نہیں۔

پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے شراکت داری کے دائرے کو بڑھایا، وکلاء اور ہر جگہ قوم کے ساتھ شیئر کیا، بلاول بھٹو زرداری وکلاء کے پاس گئے، اپنا مؤقف شفافیت کے ساتھ قوم سے شیئر کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے اس آئین کی بنیاد رکھی، بار بار یہ بات کہی جا رہی ہے کہ یہ سیاسی مقاصد کیلئے ہے۔ پیپلز پارٹی نے 73 کے آئین کی بنیادی اتفاق رائے سے رکھی، ہم فخر سے سیاست کرتے ہیں، سیاست گلی کا کچرا نہیں، ہم یہاں قربانیاں دے کر پہنچتے ہیں، ملک کے حالات دیکھیں، اسے توڑنا ہے یا تعمیر کرنا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ 58 ٹو بی کو تمام جماعتوں نے تگ و دو کرکے ہٹایا، پارلیمان حقوق مانگے تو کہا جاتا ہے آپ سیاسی مقاصد کیلئے کر رہے ہیں، بلاول بھٹو نے بار بار سمجھایا کہ پارلیمان اپنے حقوق مانگے، کہا جاتا ہے اپنی جان بچانے کےلیے یہ کرتے ہیں، ان حالات میں بھی صوبوں کے حقوق سلب ہوتے ہیں۔

پی پی پی رہنما نے کہا کہ سیاست کوئی کچرا نہیں ہے، ہم فخر سے سیاست کرتے ہیں، سیاست کوئی گندا لفظ نہیں ہے، ہم قربانی دے کر یہاں پہنچے ہیں، یہ سینیٹ وفاق کو بچانے کےلیے سقوط ڈھاکا کے بعد وجود میں آئی۔

قومی خبریں سے مزید