جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے اعزاز میں دیا گیا ظہرانہ سرکاری خرچ پر نہیں ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اس لنچ کا خرچہ مجھ پر ڈالا ہے۔
فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ظہرانے کیلئے میں نے ساتھی ججوں سے کہا ہے کہ وہ بھی چندہ دے کر اس لنچ میں حصہ ڈالیں۔
جسٹس یحیٰی آفریدی نے مزید کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اسی شرط پر بہت مشکل سے ظہرانہ لینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کمی محسوس کریں گے، انہیں الوداع کہنے میں بہت مختلف احساسات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف دکھی ہوں کیونکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی موجودگی یاد آئے گی، آپ نے ہمیں ہمیشہ ہر چیز کے لیے تیار رکھا، قاضی فائز عیسیٰ احساسات رکھنے والے انسان ہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ مسکرا کر بات کریں گے تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے شائستہ جواب سے آپ مانوس ہو جائیں گے، اگر آپ انہیں تنگ کریں گے تو غصے میں ان کی برابری نہیں کرسکیں گے۔