سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ تھرمل زون کا طریقہ کار اختیار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں اسموگ اور صوبے کے ایئر کوالٹی انڈیکس کے معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اسموگ کا وقت شروع ہو چکا ہے، اکتوبر سے جنوری تک اسموگ کا وقت ہوتا ہے، تاہم اسے کنٹرول کرنے کے لیے مارچ سے آغاز ہو گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم 275 دنوں سے آلودہ ہوا میں سانس لے رہے ہیں، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس تیزی سے بڑھتا ہے، جو اب ملتان تک جا رہا ہے، اس کے علاوہ صوبے کے 11 شہروں میں درجۂ حرارت بڑھ رہا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سی اینڈ ڈبلیو، ٹرانسپورٹ 39 فیصد اسموگ کا باعث بنتا ہے، جبکہ ایگری کلچر 15 سے 20 فیصد، فیکٹریاں 2 فیصد تک اسموگ کی وجہ بنتی ہیں۔
مریم اورنگزیب کے مطابق پنجاب میں محکمۂ ماحولیات کے پاس ٹوٹی ہوئی گاڑیاں تھیں، تاہم اب محکمے کی گاڑیاں، موٹر سائیکلیں اور دیگر چیزیں بدل دی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر تبدیل کیا جا رہا ہے، صوبے بھر میں ساڑھے 6 سو بھٹوں کو گرا دیا گیا ہے جبکہ بھٹوں پر کیو آر کوڈ لگا دیے گئے ہیں۔