سینیٹر پلوشہ خان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی کا بل پیش کر دیا۔
اس بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سول آرمڈ فورسز میں ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کو بھی شامل کیا جائے۔
پلوشہ خان نے کہا ہے کہ بل میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا موازنہ نہیں کیا جا رہا، چینی وفد پر ایئر پورٹ کی حدود میں حملہ ہوا۔
اُنہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا ایئر پورٹ کی حدود کے اندر کسی پر حملہ نہیں ہوا؟ نائن الیون بھی ایئرپورٹ سے ہی ہوا تھا۔
سینیٹرثمینہ زہری نے کہا کہ اسلام آباد میں ڈکیتیاں ہو رہی ہیں، سینیٹ کے ایک افسر کے ساتھ ڈکیتی ہوئی۔
شہادت اعوان نے سوال کیا کہ کون سی سول آرمڈ فورسز کو گزٹ نوٹی فائی کیا ہے؟
سیکریٹری داخلہ نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس ابھی کوئی نوٹی فکیشن نہیں، وہ آپ کو مہیا کر دیں گے۔