وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کے پی ہاؤس کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔
صوبائی کابینہ نے دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمہ کے اندراج کی منظوری دی ہے۔
اجلاس کے دوران صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا یونیورسٹیز ایکٹ 2012 میں ترامیم کی بھی منظوری دی جبکہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرری کا اختیار وزیراعلیٰ کو دینے کی ترامیم منظور کی گئی۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ ترامیم کے بعد وزیراعلیٰ تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے چانسلر ہوں گے۔ ترامیم میں وائس چانسلرز کی مدت ملازمت کو بھی چار سال مقرر کیا گیا ہے۔
ویمن یونیورسٹیز کے وائس چانسلر کے عہدوں پر خواتین ہی تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
کابینہ نے ایگریکلچر انکم ٹیکس ایکٹ 2024 مسودے کی بھی منظوری دے دی جبکہ کے پی ہاؤسنگ اتھارٹی اور پی ایچ اے فاؤنڈیشن کے درمیان فریم ورک معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔
اس معاہدے کے تحت سوڑیزئی میں 8500 کنال پر 8000 گرے اسٹرکچر مکانات تعمیر ہوں گے۔ معاہدے کے تحت سوڑیزئی میں 5000 اپارٹمنٹس کی بھی تعمیر ہوگی۔
رورل ایکسیسیبلٹی پروجیکٹ کے تحت قرض کی رقم بڑھانے کی منظوری دی گئی ہے۔ قرض کی رقم 30 کروڑ سے بڑھا کر 37 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کرنے کی منظوری دی گئی۔