کراچی کے علاقے نیو کراچی میں 7 ہزار روڈ نالے پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کے معاملے پر متاثرین نے عدالت سے رجوع کر لیا۔
12 سو سے زائد متاترین نے نالے پر قائم تجاوزات، غیر قانونی گھر اور دکانیں گرانے کے نوٹس کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
متاثرین کی طرف سے ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن بطور وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
متاثرین کی درخواست پر سماعت کے دوران کے ایم سی، کمشنر کراچی اور دیگر کو نوٹس جاری کر کے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا گیا۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ رپورٹ دیں کہ گجر نالہ، محمود آباد اور اورنگی نالہ متاثرین کو کس طرح معاوضہ یا متبادل جگہ دی گئی؟
وکیل خواجہ اظہار الحسن نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ نیو کراچی کے ہزار سے زائد متاثرین کہاں جائیں گے؟ حکومت معاوضہ یا متبادل دے، جس طرح محمود آباد اور گجر نالہ متاثرین کو معاوضہ و متبادل دیا گیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ کسی کو تجاوزات سے مسئلہ ہے تو ٹربیونل میں جائے، گجر نالہ اور محمود آباد نالہ متاثرین کے پاس لیز تھی، ان کے پاس لیز نہیں ہے۔
خواجہ اظہار نے کہا کہ محمود آباد اور گجر نالہ متاثرین کی حکومت سے وابستگی ہے، اس لیے انہیں معاوضہ دیا گیا۔
جس پر جسٹس ظفر راجپوت نے ریمارکس دیے کہ یہ جملے نشتر پارک میں تقریر میں اچھے لگتے ہیں، کورٹ میں نہیں۔
جسٹس ظفر راجپوت نے خواجہ اظہار الحسن کو ہدایت دی کہ عدالت میں آئے ہیں تو قانونی دلائل دیں۔