پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کئی دہائیوں کے تعطل کے بعد سمندر کے راستے براہ راست تجارت کا آغاز دونوں ملکوں کے تعلقات کے حوالے سے بلاشبہ ایک نئے اور خوش گوار دور کی نوید ہے۔بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ’’یوآن ژیانگ فازان‘‘ نامی پانامہ کا 182میٹر لمبا کارگو جہاز چند روز پہلے کراچی سے براہ راست چٹاگانگ کی بندرگاہ پہنچ گیا اور اس پر لدے کنٹینر کامیابی سے اتار لیے گئے۔ بندرگاہ کے حکام نے ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ دونوں ممالک کئی دہائیوں کی سرد مہری کے بعد تعلقات کو دوبارہ بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ڈھاکا میں پاکستان کے سفیر سید احمد معروف نے اس پیش رفت کو بجاطور پر پورے خطے میں تجارت کو بڑھانے اور پاکستان و بنگلہ دیش دونوں کیلئے معاشی بہتری کی نئی راہیں کشادہ کرنے کے حوالے سے ایک بڑا قدم قرار دیا ہے۔چٹاگانگ بندرگاہ کے حکام کے مطابق کارگو جہاز پاکستان اور متحدہ عرب امارات سے سامان لیکر آیا ہے جس میں بنگلہ دیش کی گارمنٹس انڈسٹری اور بنیادی کھانے پینے کی اشیاء کے لیے خام مال بھی شامل ہے۔ براہ راست سمندری تجارت کا آغاز ستمبر میںبنگلہ دیش کی جانب سے پاکستانی سامان پر درآمدی پابندیوں میں نرمی کے نتیجے میں ہوا ہے۔ اس سے پہلے پاکستان سے برآمد کی جانے والی اشیا کا معائنہ لازمی ہوتا تھا، جس کی بنا پر بڑی تاخیر ہوتی تھی نیز بنگلہ دیش جانے سے قبل پاکستانی سامان کو سری لنکا، ملائیشیا یا سنگاپور میں فیڈر جہازوں پر اتارنا پڑتا تھا جس سے وقت کی طوالت کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش پہنچائے جانے والے سامان کی لاگت میں بھی بھاری اضافہ ہو جاتا تھا۔بنگلہ دیش میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد پاکستان کیلئے حکومتی اور عوامی دونوں سطحوں پر مثبت جذبات نے معیشت سمیت ہر شعبہ زندگی میں باہمی تعاون کے ذریعے ترقی کی نئی راہیں ہموار کردی ہیں لہٰذا دونوں ملکوں کو اس صورت حال سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔