وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ کو بشریٰ بی بی کے بیان کی خود تردید کرنی چاہیے۔
خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 28 لاکھ پاکستانی شہری سعودی عرب میں کام کرتے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات پرحملہ کیا گیا ہے، سعودی عرب سے متعلق بیان کیوں دیا گیا؟ پی ٹی آئی کی سیاسی کشتی ڈوب رہی ہے اس کو بچانے کے لیے یہ بیان دیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے سعودی عرب پر الزامات افسوسناک ہیں جس ملک کے بارے میں انہوں نے بیان دیا، اس ملک سے گھڑی لے کر انہوں نے کاروبار کیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بھابی اور نند کے درمیان کشمکش چل رہی ہے، ورثے پر جھگڑا چل رہا ہے، بشریٰ بی بی نے سیاسی وراثت کا دعوی کیا ہے، بشریٰ بی بی کا یہ بیان مذہبی اور سیاسی دیوالیہ پن ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو موروثی سیاست کا طعنہ دیا جاتا تھا، یہاں تو وارثوں میں لڑائی ہو رہی ہے، 3 خواتین ایک طرف اور 1 خاتون دوسری طرف ہے، یہ سیاست کا بدصورت چہرہ ہے، ایک قبضہ گروپ لاہور اور دوسرا پاکپتن میں ہے، ہماری سیاست نے کبھی اتنی پستی نہیں دیکھی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں کہا کہ توشہ خانہ سے سب نے تحفے لیے ہیں اور میرے لیڈر نے بھی لیے، بانیٔ پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ انہوں نے تحفہ لیا، بیچا اور معمولی رقم جمع کروائی باقی اپنی جیب میں رکھ لی۔
اُنہوں نے کہا کہ کل بھی خیبر پختون خوا میں خون ریزی ہوئی اور وزیرِاعلیٰ ہر چوتھے دن وفاق یا پنجاب پرحملہ آور ہوجاتے ہیں، 24 نومبر کی تاریخ دی گئی ہے، یہ تیسرا حملہ ہے،خیبر پختون خوا حکومت نے دہشت گردی کے خلاف اب تک کیا کیا ہے؟ کوئی ایک کوشش دکھا دیں جو دہشتگردی کے خلاف کی ہو۔
وزیر دفاع نے کہا کہ چند دن پہلےتک بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ سے بات کریں گے اور کل عمران خان نے یہ بیان دیا کہ سیاستدانوں سے رابطے ہیں جبکہ ہمارے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ اس بات میں دلچسپی نہیں رکھتےکہ بانیٔ پی ٹی آئی رہا ہوں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ روز عدالت کا فیصلہ آیا ہےاس پر پوری قوت کے ساتھ عمل درآمد کریں گے، تسلی رکھیں بندوبست عوام بھی کرے گی اور ریاست بھی کرے گی، دہشت گردوں کو یہاں آباد کروایا گیا یہ دہشت گردوں کے خلاف بات نہیں کرتے، یہ لوگ اپنے آپ کومذہب کے ٹھیکیدار سمجھ رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اُنہوں نے کہا کہ یہ لوگ اپنے آپ کو شریعت کہہ رہے ہیں، اگر خدانخواستہ یہ شریعت ہیں تو ہمارا اللّٰہ ہی حافظ ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پہلے یہ نعرہ لگاتے تھے کہ امریکا کی غلامی نا منظور ہے اور اب یہ نعرے لگائیں گے کہ سعودی عرب کی غلامی نا منظور ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے 2 سیاسی جملے کہے، گنڈاپور کا ایک جملہ بانیٔ پی ٹی آئی سے متعلق تھا اس کے علاوہ کوئی سیاسی بات نہیں کی، گنڈاپور کا اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ہے کیونکہ وہ وزیرِ اعلیٰ ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے اقتدار سے محرومی کے بعد متعدد جلسے کیے، گنڈاپورکو میٹنگ میں کہا گیا کہ آپ جلسے کریں مگر وہ ساری حکومتی مشینری لے کر آ رہے ہیں اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔