یورپین دارالحکومت برسلز سے منتخب ہونے والے کونسلرز نے کمیونٹی کے مسائل کے حل کےلیے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اس حوالے سے دارالحکومت کی مرکزی میونسپل کمیٹی 1000 برسلز کمیون کے دوسری مرتبہ منتخب کونسلر محمد ناصر چوہدری نے اپنی کمیون کی نئی عمارت میں ایک اجلاس منعقد کیا۔
جس میں منتخب کونسلرز سید علی حیدر اور علی حسنین جوئیہ کے ساتھ پاکستانی کمیونٹی کے چیدہ کاروباری افراد کو بھی دعوت دی گئی تھی۔
اجلاس میں نئے منتخب لوگوں کو مبارکباد دینے کے بعد مجموعی طور پر برسلز کے شہریوں اور خاص طور پر پاکستانی کمیونٹی کے بزنس کرنے والے افراد کو درپیش مسائل پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
اس دوران اس بات کو خاص طور پر نوٹ کیا گیا کہ کاروباری برادری کےلیے تحفظ اور چوری چکاری کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں، جس کے تدارک کےلیے پولیس کے ساتھ بہتر کو آرڈینیشن کا ہونا ضروری ہے۔
پاکستانی کمیونٹی کے بیشتر افراد چھوٹے کاروباری ہیں اور بیلجیئم کے حکام کے درمیان ان کی پہچان ایک محنتی قوم کے طور ہوتی ہے، جو دوسروں کے پاس مزدوری کرنے کی بجائے چھوٹے چھوٹے کاروباروں کے ذریعے اپنا رزق کماتے ہیں۔
دوسری جانب تینوں بلدیاتی نمائندوں کا تعلق شہر کے ایسے علاقوں سے ہے جو کاروباری مراکز سمجھے جاتے ہیں۔
اس تمام گفت و شنید کے بعد طے پایا کہ تینوں کونسلرز مل کر ان مسائل کے حل کے لیے اپنی آواز بلند کریں گے اور کمیونٹی ان کا بھر پور ساتھ دے گی۔
اس کے ساتھ ہی یہ بھی طے پایا کہ اس باہمی مشاورتی سلسلے کو باقاعدہ بنایا جائے گا۔
قبل ازیں کونسلر ناصر چوہدری نے اجلاس کے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے انہیں اعداد و شمار کے ساتھ اپنی میونسپل کمیٹی کے متعلق آگاہی دی۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے کمیونٹی کے ارکان کو متوجہ کیا کہ انہیں اپنے مسائل کے حل اور برسلز میں موجود دیگر 180 کمیونٹیز میں اپنا بہتر مقام پیدا کرنے کےلیے اپنی جھجھک کو دور کرنا ہوگا۔
اس اجلاس میں جن لوگوں نے شرکت کی ان میں چوہدری محمد افضل، محمد عامر، نسیم انصاری، علی چوہدری، شکیل گوہر، محمود احمد جوئیہ، شوکت ترین، شیخ شکیل احمد، اظہر حسین، چوہدری تنویر، انوارالحق و دیگر شامل تھے۔