دہشت گردی کا خاتمہ ترقی و خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے۔جنرل عاصم منیر 2022میں کمان سنبھالنے کے بعد سے پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی کیلئے کوشاں ہیں۔انہوں نے بدترین معاشی حالات میں نہ صرف قوم کو حوصلہ دیا بلکہ عملی طور پر اسے ممکن بھی بنایا۔ سرمایہ کاری کے فروغ اور دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹیاں تشکیل دے کر قوم اور سکیورٹی فورسز کے اجتماعی عزم کو اجاگر کیا۔ 19نومبر کو ہونے والے قومی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان میں جامع فوجی آپریشن، نیکٹا کو فعال کرنے، انسداد دہشتگردی پر بلا تعطل عملدرآمد یقینی بنانے، سیکورٹی منظر نامے اور امن و امان کی عمومی صورتحال کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے تھے۔ جس کے تناظر میں آرمی چیف نے پشاور کا دورہ کیا جہاں انہیں موجودہ سکیورٹی صورتحال اور علاقے میں جاری انسداد دہشتگردی آپریشنز پر تازہ پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔ دورے کے دوران انہوں نے جن صائب خیالات کا اظہار کیا ہے وہ ان کےپختہ ارادےکو ظاہر کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا جائے گا۔ مربوط اور مضبوط آپریشن کے ذریعے پاک فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن کے دشمنوں کا تعاقب جاری رکھے گی تا کہ دیرپا استحکام اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔ فورسز امن و سلامتی کے دشمنوں کو نہیں چھوڑیں گی۔ ان کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیئے جائیں گے۔ شہدا اور غازیوںکی بے مثال کامیابیاں قومی عزم کی بنیاد ہیں۔ ملک میں لگا تار دہشتگردی کی وارداتوں نے واضح کر دیا ہے کہ نیم دلانہ پالیسیوں سے کام نہیں چلے گا۔ دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے عسکری قیادت خوش اسلوبی سے عہدہ برآ ہو رہی ہے اور پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔جبکہ دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے سیاسی استحکام بھی ضروری ہے۔