پی ٹی آئی کے رہنما اور کے پی حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ہمارا اعلان ڈی چوک سے متعلق تھا، انتظامیہ کی طرف سے ڈی چوک کی اجازت نہیں مل رہی تھی۔
نجی ٹیلی ویژن کے پروگرام لائیو ود ندیم ملک میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ انتظامیہ کی تجویز آئی کے اسلام آباد کے مضافات میں جلسہ کریں، مضافات میں جلسے کی تجویز ہم بانی پی ٹی آئی کے پاس لے کر گئے جس پر انہوں نے آمادگی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب مضافات میں جلسے کی تجویز ساتھیوں سے ڈسکس کی تو ساتھیوں نے ماننے سے انکار کیا۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا بشریٰ بی بی نے کہا کہ وہ ڈی چوک ہی جائیں گی اس وجہ سے تجویز قبول نہ ہوسکی، ہمارے مطالبات پورے کیے بغیر مسئلہ خوشگوار انداز میں حل ہونا ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات کے مذاکرات میں احتجاج اور رہائی سے متعلق مثبت پیشرفت نہ ہوسکی۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی قانونی عمل سے ہونی ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا اس قانونی عمل کا بٹن حکومت کے ہاتھ میں ہے، یہ مقدمات پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی جماعت نے یہ مقدمات بنائے اب یہ معاملہ ان کے ہاتھ میں ہے۔ احتجاج کی وجہ یہی ہے کہ ہماری قیادت کے خلاف قانون کو غیرقانونی طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔