وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج میں شامل تمام تخریب کاروں کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائیں، انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
امن و امان سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں فتنہ اور تخریب کاروں کا جتھا ہے، خیبر پختونخوا سے سازشیں ہورہی ہیں، کے پی حکومت کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ ہر چیز کو تہہ و بالا کر دیا جائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پارہ چنار میں اتنے لوگ شہید ہوئے مگر وزیراعلیٰ کے پی کی توجہ اس طرف نہیں، انہیں صرف لشکر کشی کی فکر ہے، خیبر پختونخوا سے جتھا ہر طرح سے لیس ہو کر آیا تھا، مظاہرین نے گولیاں چلائیں، ایک پولیس اور 3 رینجرز اہلکار شہید ہوئے۔
اجلاس میں احتجاج کے دوران شہید اہلکاروں کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ڈی چوک پر 126 دن پاکستان کی رسوائی اور معیشت کی تباہی کی گئی، دھرنے کے باعث چینی صدر کا دورہ بھی منسوخ ہوا تھا، ایس سی او کانفرنس کے موقع پر انھوں نے چڑھائی کی کوشش کی، پاکستان کی معیشت کو ایسا گھاؤ لگا جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ احتجاج اور دھرنوں سے پاکستان کی معیشت کو یومیہ 190 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے، دنیا کے سامنے جو تماشہ لگایا گیا اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا، اس سے بڑا دشمن پاکستان کا کوئی ہو سکتا ہے؟ وفاق کے خلاف چوتھی بار لشکرکشی کی گئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایسی مذموم سوچ میں نے کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں دیکھی، اسلام آباد میں چڑھائی کرنی ہے چاہے پاراچنار میں خون کی ندیاں بہہ رہی ہوں، ایسے ناپاک عزائم کا 2014 سے پہلے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں چینی وزیراعظم کے دورے کے دوران بھی احتجاج کیا گیا، ایس سی او کانفرنس کے دوران دوبارہ چڑھائی کی گئی، ان کو کوئی احساس نہیں کہ دوست ممالک یہاں پر سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ان کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو تباہ کیا جائے، یہ سیاسی جماعت نہیں فتنہ ہے، تخریب کاری کا ایک جتھا اور گروہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت میں استحکام آ رہا ہے، کیا پاکستان کو اس جتھے کے حوالے کرنا ہے؟ کیا پاکستان کو اس تخریب کار پارٹی کے حوالے کرنا ہے؟ ان کو پاکستان کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہمیں چاہیے ایسے ہاتھ توڑ دیں۔