وفاقی وزیر تعلیم اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ملک کی تعلیم تو ایمرجنسی کی حالت میں ہے۔
جنگ اور جیو کے اشتراک سے آرٹس کونسل کراچی میں ہونے والی 17ویں عالمی اردو کانفرنس میں تعلیم کی صورتحال کے سیشن سے خالد مقبول صدیقی، صادقہ صلاح الدین، طارق رفیع، امجد سراج میمن، مجیب صحرائی اور سروش لودھی نے اظہار خیال کیا۔
اس دوران وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ کل تمام صوبائی وزرائے تعلیم کو اسلام آباد بلایا ہے، وزیراعظم سے کہہ چکا ہوں کہ ہماری تعلیم تو ایمرجنسی کی حالت میں ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ ملک میں 3 کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے لیکن پریشانی کی بات وہ اساتذہ ہے جو اسکول ہی نہیں جاتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارلیمان میں کسانوں کی نمائندگی جاگیردار کر رہا ہے۔
تقریب سے خطاب میں مجیب صحرائی میمن نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے تعیلم کے سیشن میں نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے ایجوکیشن گرنٹ ہوتی تھی، 2012ء میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) بنا۔
مجیب صحرائی میمن نے مزید کہا کہ ایچ ای سی ایک بڑے جوش سے بنا اور مسلسل اس کی گرانٹس بڑھتی چلی گئیں لیکن اب پاکستان میں یونیورسٹیز کے بجٹ ختم ہو رہے ہیں۔