• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز خٹک کے 2مشیر اور خواتین ایم پی ایز بھی باغی،تحریک انصاف کے ناراض گروپ کا اجلاس آج طلب

پشاور(سٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے منتخب اراکین قومی وصوبائی اسمبلی، سابق ٹکٹ ہولڈر اورپارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کا اجلاس آج پشاور میں طلب کیا گیا ہے جس میں تحریک انصاف کی صوبائی حکومت اور وزیر اعلیٰ کیخلاف میدان میں نکلنے کا لائحہ عمل مرتب کیاجائیگا،اجلاس میں6اراکین قومی اسمبلی،2مشیر،2خواتین سمیت10ایم پی ایز،26ٹکٹ ہولڈرز اور پارٹی کےسابقہ رہنما شرکت کریں گے تاہم صوبائی حکومت بھی ناراض اراکین کو منانے کیلئے سرگرم ہوگئی ہے اور اس نے رابطہ کرنے  ناراض اراکین کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے ، پاکستان تحریک انصاف کے نظریاتی اراکین قومی اسمبلی نے صوبائی حکومت اور وزیر اعلیٰ پر پارٹی منشور اور عمران خان کی جدوجہد کو نقصان پہنچانے، سرکاری وسائل اور فنڈز کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے علم بغاوت بلند کیا تھا بعدازاں تحریک انصاف کے متعدد اراکین صوبائی اسمبلی نے بھی تحریک میں شامل ہونے کیلئےناراض ایم این ایز کیساتھ رابطہ کیا ، اس دوران پارٹی کے چیئرمین عمران خان نے بھی ناراض ایم این ایز کیساتھ ملاقات کی تاہم ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود نظریاتی منتخب اراکین کے تحفظات دور نہ ہونے پر آخر کار صوبائی حکومت اور وزیر اعلیٰ کیخلاف میدان میں نکلنے کا فیصلہ کرلیا ہے اس مقصد کیلئے تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی یاسین خان خلیل کی رہائشگاہ پر نظریاتی اراکین کا اجلاس آج بروز جمعہ صبح گیارہ بجے طلب کیا گیا ہے جس میں تحریک انصاف کے پانچ ایم این ایز، وزیر اعلیٰ کے 2مشیر اور2خواتین سمیت 10ایم پی ایز،26سابق ٹکٹ ہولڈر اور پارٹی کے سرکرہ رہنما شرکت کریں گے، اس سلسلے میں تحریک انصاف کےاراکین قومی وصوبائی اسمبلی نے’’ جنگ‘‘ کو تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ نظریاتی اراکین کا اجلاس آج یاسین خلیل کی رہائشگاہ پر طلب کیا گیا ہے جس میں مشاورت کے بعد متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائیگا ، انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ذاتی مفادات کیلئے پارٹی و صوبہ کے مفادات اور عمران خان کی جدوجہدکو نقصان پہنچایا ہے، صوبہ کے وسائل عوام پر خرچ کرنے کی بجائے مخصوص  اضلاع میں تقسیم کئے جارہے ہیں، صوبہ میں پارٹی منشور پر عمل ہورہا ہے نہ ہی احتساب ہورہا ہے لہذا تحریک انصاف کے نظریاتی منتخب اراکین اور کارکن پارٹی کو بچانے کیلئے اب خاموش نہیں رہیں گے بلکہ صوبہ بھر میں کارکنوں کو منظم اور متحرک کیا جائیگا اس مقصد کیلئے نظریاتی اراکین مختلف اضلاع کے دورے کرکے جلسوں اور ورکرز کنونشنز کا اہتمام کریں گے جس کیلئے مختلف اضلاع سے ان کیساتھ رابطوں اور دعوتوں کا سلسلہ جاری ہے، ادھر  صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق غنی نے رابطہ کرنے پر’’ جنگ‘‘ کو بتایاکہ بڑی پارٹیوں میں معمولی اختلافات آتے رہتے ہیں یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے صوبائی حکومت  ناراض ساتھیوں کیساتھ رابطے میں ہے اور بہت جلد ان کے تحفظات دور کردئیے جائیں گے۔
تازہ ترین