میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے تزین و آرائش کے بعد خالق دینا ہال کا افتتاح کر دیا۔
افتتاحی تقریب میں ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللّٰہ مراد بھی شریک ہوئے۔
مرتضیٰ وہاب نےخالق دینا ہال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر کی ترقی کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں، تمام تاریخی مقامات کی تزین و آرائش بلدیہ عظمیٰ کراچی ہی کرے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ سال قبل تاریخی خالق دینا ہال کی کیا حالت تھی، 1906ء میں خالق دینا ہال بنا تھا جسے ہم نے دوبارہ خوبصورت بنایا۔
میئر کراچی نے کہا کہ جو جذبہ خالق دینا صاحب کا تھا وہی کراچی والوں کا ہے، ہم کراچی والوں کو یہ شاندار مستقبل دیتے رہیں گے، سوسائٹی اور سرکار کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، عمارت کے اندر ہماری کوئی تصویر نہیں، اسے شہریوں کے لیے خوبصورت بنایا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں خالق دینا ہال میں مشاعرہ اور نعت خوانی ہو، کراچی کے نوجوان یہاں آکر اپنا ٹیلنٹ دکھائیں، موسیقی سے محبت کرنے والے ادھر آئیں اور اپنا جوہر دکھائیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہاں صادقین صاحب کا بہت سارا کام چھپا ہوا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ڈینسو ہال کی بحالی کے لیے بھی کے ایم سی کام کر رہی ہے، وہ بھی 2 سے 3 مہینے میں عوام کے لیے کھل جائے گا۔
میئر کراچی نے کہا کہ بہت کم لوگوں کو علم ہے مولانا محمد علی جوہر کے مقدمے کی جرح خالق دینا ہال میں ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ جو فریئر ہال صرف اشرافیہ کے لیے رہ گیا تھا اب وہاں بچے سی ایس ایس کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ صادقین صاحب کا کام لوگ باہر ڈھونڈ رہے ہیں جو کہ فریئر ہال میں ہے، ہم دیگر ممالک میں جا کر صادقین کا ورثہ دیکھتے ہیں لیکن اپنے ملک میں موجود ان کے کام کی تلاش نہیں کرتے۔