• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی آرٹس کونسل انتخابات، احمد شاہ، اعجاز فاروقی پینل کا اعلان

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے انتخابات برائے 2026- 2025 کے لیے احمدشاہ، اعجاز فاروقی پینل کا اعلان فیضی رحمین آرٹ گیلری میں کر دیا گیا۔

محمد احمد شاہ، اعجاز فاروقی پینل کے امیدواروں میں صدر کے عہدے کے لیے محمد احمد شاہ (صدرِ آرٹس کونسل)، (نائب صدر) کے لیے منور سعید، (سیکریٹری) کے لیے اعجازِ فاروقی، (جوائنٹ سیکریٹری)کے لیے نورالہٰدی شاہ،(خازن) کے لیے قدسیہ اکبر جبکہ گورننگ باڈی کے لیے ڈاکٹر ہما میر، ایس ایم قیصر سجاد، فرخ تنویر شہاب، محمد اقبال لطیف، سید ساجد حسن، ڈاکٹر عنبرین حسیب عنبر، اخلاق احمد خان، غازی صلاح الدین، محمد ایوب شیخ، امجد حسین شاہ، امجد سراج میمن اور عبداللہ سلطان شامل ہیں۔

احمد شاہ، اعجاز فاروقی پینل کے اعلان کی تقریب میں ممبران آرٹس کونسل نے ہزاروں کی تعداد نے شرکت کی، جن میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔

کراچی چیمبر آف کامرس، تاجر برادری، فنکار برداری، کراچی پریس کلب، کراچی کلب، کراچی جم خانہ، ہائیکورٹ بار، کراچی بار، صحافی برادری سمیت مختلف سیاسی، سماجی و ثقافتی تنظیموں نے احمد شاہ اعجاز فاروقی پینل کی حمایت کا اعلان کیا۔

اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمداحمد شاہ نے کہا کہ میں ووٹ نہیں مانگوں گا، میر ے پینل میں بڑے بڑے نام شامل ہیں، کسی بڑے جلسے کو دیکھ کر یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ ہم جیت چکے، الحمداللہ جیت تو ہم چکے ہیں، 24 دسمبر کو یوم تشکر منائیں گے اور قوالی بھی رکھیں گے، مجھے یہ دیکھنا ہے کہ آپ میرے لیے نیندیں خراب کریں گے اور ووٹ کے لیے آئیں گے ہم کسی اور تبدیلی پر نہیں صرف پاکستان کی تبدیلی پر یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 15 سال پہلے فاطمہ ثریا بجیا نے جنرل باڈی اجلاس میں مجھے تاحیات صدر بنانے کے لیے قراداد پیش کی تھی، تاہم میں نے مخالفت کی جب یہ ادارہ بنا تو دارالخلافہ کراچی تھا تب یہ ادارہ پورے پاکستان کے لیے بنا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ کے باقی آرٹس کونسل میں نے بنوائے ان کی فنڈنگ بھی کروائی، وہاں میوزک، تھیٹر اور فائن آرٹس کے بچوں کے لئے پیسے یہاں سے جاتے ہیں یہاں تمام تہذیبوں کی تقاریب شروع کیں جیسا پاکستان ہونا چاہیے تھا ویسا بنانے کے لیے کام کیا، میں اس ملک کی تعلیم اور ثقافت کا ایجنٹ ہوں ہمیں یہی جذبہ چاہیے، میں کبھی کوئی سیاسی جماعت نہیں بناوں گا نہ سیاست میں آوں گا۔

صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ پہلے آرٹس کونسل کھنڈر تھا، جب احمد شاہ نے ذمے داری سنبھالی آرٹس کونسل میں واضح تبدیلی نظر آنا شروع ہوئی، احمد شاہ کا ووٹر ہوں اور آج ووٹر کے طور پر آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی شناخت پڑھے لکھے لوگوں کی تھی 20، 25 سال پہلے اس شناخت کو مسخ کر دیا گیا، ہماری کوشش ہے کراچی کی شناخت بحال کرسکیں۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ احمد شاہ نے کراچی کا بیڑہ اٹھایا سندھ حکومت کا فرض ہے کہ جب کوئی ادارہ بہتر کام کر رہا ہے تو اس کو فنڈز دیں، 22 دسمبر کو الیکشن ہے آپ کا پینل ضرور جیتے گا، احمد شاہ گزشتہ دنوں شدید علالت کے باوجود ایک آنکھ پر پٹی باندھ کر تمام مہمانوں کو خو ش آمدید کہا۔

صوبائی وزیر ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ نے کہا کہ میں احمد شاہ کو اپنا چچا کہتا ہوں، آج بحیثیت منسٹر نہیں ووٹر کے طور پر آیا ہوں، الیکشن ایک صحت مند سرگرمی ہوتی ہے، مجمع کو دیکھ کر لگ رہا ہے شاہ صاحب بلا مقابلہ کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ شاہ صاحب کلچر کے ہی نہیں بلکہ پاکستان کے ایمبیسیڈر ہیں سندھ حکومت جتنا بھی کرتی ہے بہت کم کرتی ہے ہم آرٹس کونسل کے ساتھ مزید تعاون کریں گے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ میئر کراچی نے جیسے فیضی رحمین کی یہ عمارت آرٹس کونسل کے حوالے کی حیدر آباد کا آرٹس کونسل بھی آپ کے ماتحت کریں گے ۔ 

پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے کہا کہ میں احمد شاہ، اعجاز فاروقی پینل کے 100 فیصد ساتھ ہوں، احمد شاہ میرے شاگرد تھے، احمد شاہ میں اپنے طالب علمی کے وقت سے آگے بڑھنے کا جذبہ تھا، میں یہ سوچتا تھا کہ احمد شاہ کچھ کر دکھائے گا اور ا س نے کر دکھایا، جتنے بڑے لوگوں نے ادارے بنائے اور ان کے ساتھ ساتھ اپنا نام بھی بنایا ان میں احمد شاہ سر فہرست ہے۔

انہوں نے کہا کہ احمد شاہ نے جس طرح آرٹس کونسل کو کامیابی تک پہنچایا میں اس کے لیے سب کو مبارکباد دیتا ہوں اگر پورے پاکستان کو کوئی ہلا سکتا ہے وہ احمد شاہ ہیں۔

صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی نے کہا کہ کراچی پریس کلب اور آرٹس کونسل کراچی 2 ایسے ادارے ہیں، جنہوں نے کلچر اور انسانی حقوقِ کے لیے بہت سے کام کئے ہیں، ملک میں دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے احمد شاہ نے بہت کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب کی باڈی نے احمد شاہ کی خدمات کے اعتراف میں انہیں لائف ٹائم ممبر شپ دی ہے میں احمد شاہ، اعجاز فاروقی پینل کی مکمل حمایت کا اعلان کرتا ہوں۔

صدر پی ایف یو جے جی ایم جمالی نے کہا کہ پاکستان میں کوئی ایسا ادارہ نہیں جس میں اتنے فلیورز کے ساتھ فیسٹیول کیے گئے ہوں، احمد شاہ ہر فن مولا آدمی ہیں، سوچتے بھی ہیں، منصوبے بھی بناتے ہیں اور کر کے بھی دکھاتے ہیں۔

معروف تاجر رہنما زبیر موتی والا نے کہا کہ احمد شاہ نے ورلڈ کلچر فیسٹیول کروا کر ورلڈ ریکارڈ بنایا ہے اور یہ کرواسکتا ہے اور کوئی نہیں کرواسکتا، 16 سال پہلے احمد شاہ نے بیڑہ اٹھایا اور انہوں نے اپنا خواب سچ کر دکھا یا ہے ہم بزنس کمیونٹی کی جانب سے احمد شاہ کو سپورٹ کرتے ہیں۔

خالد تواب نے کہا کہ میں آرٹس کونسل کے ممبران کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ان کو ایک اچھی لیڈرشپ ملی، اس شہر کی ترقی اور اس کا نام روشن کرنے کے لیے احمد شاہ نے اپنے ٹاسک کو مکمل کیا، میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کی جانب سے آپ کو سپورٹ کرتا ہوں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید