جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ دینی مدارس سے متعلق قانون سازی کو ایوان صدر نے الجھا دیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمارا مؤقف تسلی سے سنا، اس پر شکر گزار ہوں، 26ویں ترمیم منظور ہوچکی ہے، مدارس کے معاملے پر ایکٹ بن چکا ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ مدارس کے حوالے سے ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد حکومت کچھ لانا چاہتی ہے تو لا سکتی ہے، آج ہمارے درمیان بہت زبردست گفتگو ہوئی ہے۔
اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 26ویں ترمیم پر ہم سب کے اپنا اپنا موقف تھا، آج ہم نے مولانا فضل الرحمان کے موقف کو سمجھنے کی کوشش کی۔
مولانا فضل الرحمان سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وفد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، ڈاکٹر فاروق ستار اور سید امین الحق شامل تھے۔
جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ، مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر عطاء الرحمان، مولانا اسعد محمود اور اسلم غوری بھی اس موقع پر موجود تھے۔