• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وبائی امراض دنیا بھر کا مسئلہ ہیں۔ قدیم زمانوں میں بھی ایسے امراض سے بڑی تعد اد میں لوگ ہلاک ہو جاتے تھے مگر ان کا دائرہ اتنا وسیع نہیں تھا جتنا آج کے دورمیںہے۔ اس کا مشاہدہ حال ہی میں کووڈ 19یا کورونا کے وبائی مرض کی صورت میں کیا جا چکا ہے جس کی ابتدا چین کے ایک شہر سے ہوئی اور دنیا بھر میں تباہی مچا دی۔ جمعہ کو وبائی امراض سے بچاؤ کا عالمی دن منایا گیا ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اپنےپیغام میں کہا ہے کہ پاکستان صحت عامہ کو لاحق وبائی امراض سے نمٹنےکے لئے اجتماعی تیاری کی اہمیت پر زوردینے کے لئے عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے۔ یہ دن یاد دلاتا ہے کہ وبائی امراض کے مقابلے کے لئے باہمی تعاون اور احتیاطی تدابیر پر فوری عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہمارے تربیت یافتہ پیشہ ور افراد صحت کے نظام کی دیکھ بھال اور خطرات سے نمٹنے کے لئے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم ایسے امراض سے بچائو کی تیاری کے لئے مقامی فنڈنگ بڑھانے ،وبا پھوٹنے پر فوری ردعمل کے لئے حکمت عملی اختیار کرنے اور اسے ملک بھر میں پھیلنے سے روکنے کے لئے کوشاں ہیں اور آج کےدن صحت کے پائیدار نظام کے فروغ اور سب کے لئے ایک محفوظ اور صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے ہم عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ وزیراعظم کا یہ عہد قوم کے صحت مند مستقبل کی علامت ہے۔ عام بیماریاں بھی اس دور میں بہت زیادہ ہیں مگر وبائی امراض کسی بھی خطے میں جنم لیں دیکھتے ہی دیکھتے انسانوں کی آمدورفت زیادہ ہونے کی وجہ سے پوری دنیا میں پھیل جاتےہیں۔ ایسے میں یہ تمام ممالک کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ا ن کے انسداد کے لئے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں پاکستان کے لئے بھی اس میں بھرپور کردار ادا کرنا ناگزیر ہےاوراس سلسلے میں حکومت تما م ضروری اقدامات کررہی ہے۔

تازہ ترین