دبئی میں رہنے والی سوشل میڈیا انفلوئنسر کا شوہر برطانیہ میں فراڈ میں ملوث نکلا۔
ملائیکہ راجہ نامی خاتون سوشل میڈیا پر اکثر اپنی پرتعیش زندگی اور لگژری چیزوں کے بارے میں تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں۔
وہ سوشل میڈیا پر لاکھوں فالوورز رکھتی ہیں، انکا دعویٰ ہے کہ ان کے شوہر محمد ماریکار انہیں ہر ماہ باقاعدگی سے 25 ہزار پاؤنڈز خرچہ کیلئے بھیجتے ہیں جبکہ جائیدادوں کی قسطوں کی ادائیگی کیلئے مزید ایک لاکھ 60 ہزار پاؤنڈز مہیا کرتے ہیں۔
ملائیکہ راجہ اکثر نئی لگژری گاڑیوں، مہنگی شاپنگ اور قیمتی بیوٹی ٹریٹمنٹس کی ویڈیوز شیئر کرتی ہیں۔
برطانوی ٹیبلائیڈ ڈیلی میل کے مطابق یہ میاں بیوی 2 ملین پاونڈ مالیت کے لگژری گھر میں رہتے ہیں جو انہوں نے حالیہ دنوں میں خریدا تھا۔
دوسری طرف ملائیکہ راجہ اور ان کے شوہر محمد ماریکار کی پرتعیش زندگی کے پیچھے ایک تاریک حقیقت سامنے آئی ہے۔
اس جوڑے نے خلیجی ملک میں اپنی زندگی کا آغاز بےپناہ دولت کے ساتھ کیا، لیکن اس دولت کے ذرائع پر اب سوال اٹھ رہے ہیں، ان کی کمپنی نے سیکڑوں گاہکوں کو لاکھوں پاؤنڈز کا نقصان پہنچایا۔
مارچ 2021 میں لندن کی ہائی کورٹ نے ماریکار کی کمپنی پر جرمانہ عائد کیا، جو بغیر اجازت صارفین کو شیئرز، اجناس اور غیر ملکی کرنسی کی خریداری کے مشورے واٹس ایپ کے ذریعے فیس کے عوض فراہم کرتی تھی۔
برطانیہ کی فنانشل کنڈکٹ اتھارٹی (ایف سی اے) کی اجازت کے بغیر یہ سرگرمیاں غیر قانونی تھیں۔
عدالت نے ماریکار کو 5 لاکھ 30 ہزار پاونڈز ادا کرنے کا حکم دیا تاکہ متاثرہ صارفین کو معاوضہ دیا جا سکے لیکن وہ رقم ادا کرنے میں ناکام رہے، جس کے نتیجے میں اگست 2022 میں انہیں دیوالیہ قرار دے دیا گیا۔