ضلع کُرم میں قبائل کے درمیان امن معاہدہ آج طے پانے کا امکان ہے۔
گرینڈ امن جرگے کی کوششوں سے تنازع کے ایک فریق کے مشران نے دستخط کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دوسرے فریق کے دستخط ان کے بگن کے علاقے میں پھنسے ہونے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے، دوسرے فریق کے مشران کو آج ہیلی کاپٹر کے ذریعے بگن سے کوہاٹ پہنچائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے میں بنکرز کا خاتمہ اور فریقین کی بھاری اسلحے سے دست برداری شامل ہے۔
مجوزہ معاہدے کے مطابق ٹل پارا چنار روڈ پر نقل و حرکت کانوائے کی صورت میں ہوگی، جہاں بھی دہشت گردی کا واقعہ ہوگا اس کے خلاف کارروائی کوئی فریق نہیں بلکہ حکومت کرے گی۔
ٹل پارا چنار روڈ 2 اکتوبر کو قبائل کے درمیان تصادم کے بعد سے بند ہے، جس کی وجہ پارا چنار میں کھانے پینے کی اشیاء اور دواؤں کی قلت ہوگئی ہے۔
سڑک کی بندش کے خلاف کُرم پریس کلب پر دھرنا 9 ویں روز بھی جاری ہے۔
پارا چنار میں راستوں کی بندش پر اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، جھنگ، گلگت اور مظفرآباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بھی دھرنے جاری ہیں۔